قومی آوازاسلام آباد: برصغیر کے مسلمانوں کو پاکستان کی صورت میں آزاد وطن کا تحفہ دینے والے بابائے قوم محمد علی جناح کا 145 واں یوم پیدائش قومی جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا۔ قائد اعظم کے یوم پیدائش کے موقع پر مزار قائد پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب منعقد ہوئی جہاں پاکستان ملٹری اکیڈمی (پی ایم اے) کاکول کے کیڈٹس نے مارچ پاسٹ کا مظاہرہ کیا۔ تقریب کے مہمان خصوصی میجر جنرل محمد علی نے مارچ پاسٹ کا معائنہ کیا جس کے بعد پی ایم اے کیڈٹس کے چاق و چوبند دستے نے مزار قائد پر گارڈز کے فرائض سنبھال لیے۔ بابائے قوم کی یوم پیدائش کے موقع پر ملک کے مختلف شہروں میں تقاریب منعقد کی گئیں، بانی پاکستان کی تصاویر پر مشتمل کیک اور بیکری آئٹمز بھی تیار کیے گئے جب کہ مزار قائد سمیت شہر کی مرکزی عمارتوں کو سبز رنگ کی لائٹس سے سجایا گیا۔ گورنر سندھ عمران اسماعیل، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور دیگر صوبائی وزراء نے مزار قائد پر حاضری دی جبکہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ بھی مزار قائد پہنچے جہاں انہوں نے فاتحہ خوانی کی۔ قائداعظم محمد علی جناح کی زندگی پر ایک نظر قائداعظم محمد علی جناح نے ابتدائی تعلیم سندھ مدرستہ الاسلام سے حاصل کی، میٹرک کا امتحان جامعہ ممبئی سے پاس کیا اور بعدازاں اعلیٰ تعلیم کے حصول کی خاطر لندن روانہ ہو گئے۔ محمد علی جناح نے 1895 میں لندن کی یونیورسٹی سے 19 برس کی عمر میں قانون کی ڈگری حاصل کرکے کم عمر ترین ہندوستانی قانون دان کا اعزاز حاصل کیا اور کچھ ہی عرصے بعد ہندوستان واپس آکر باقاعدہ طور پر وکالت کا آغاز کیا جہاں ان کا شمار نامور وکلاء میں کیا جانے لگا۔ 1896 میں قائداعظم محمد علی جناح نے سیاسی زندگی کا آغاز کرتے ہوئے انڈین نیشنل کانگریس میں باقاعدہ شمولیت اختیار کی لیکن کچھ عرصے بعد انہیں احساس ہوا کہ کانگریس صرف ہندوؤں کی نمائندہ جماعت ہے جہاں مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک برتا جاتا ہے۔ چنانچہ 1913 میں انہوں نے مسلمانوں کی واحد نمائندہ جماعت آل انڈیا مسلم لیگ میں شمولیت اختیار کی اور علیحدہ وطن کی باقاعدہ تحریک کا آغاز کیا۔ آل انڈیا مسلم لیگ میں شامل ہونے بعد قائد اعظم نے اپنے شب و روز مسلمانوں کے سیاسی شعور کی بیداری کیلئے وقف کر دیئے۔ بالآخر ان کی جدوجہد رنگ لائی اور 14اگست 1947کو برصغیر کے مسلمانوں کے علیحدہ وطن کا خواب شرمندہ تعبیر ہوا، جس کا نام پاکستان رکھا گیا۔ آزادی کے بعد قائداعظم کی طبیعت ناساز رہنے لگی اور کئی بیماریوں سے لڑتے لڑتے بالآخر 11ستمبر 1948کو ملت کا یہ روشن ستارہ دار فانی سے کوچ کرگیا لیکن رہتی دنیا تک یہ قوم اپنے عظیم قائد کی احسان مند رہے گی۔
پاکستان 25 دسمبر ، 2021ویب ڈیسک
25 دسمبر 1876 کو کراچی کے وزیر مینشن میں محمد علی جناح نے آنکھ کھولی تو کون جانتا تھا کہ یہ عظیم انسان آگے چل کر برصغیر کے مسلمانوں کی کشتی پار کرانے کے لیے نا خدا کا کردار ادا کرے گا۔