قومی آواز :لاڑکانہ، قومی احتساب بیورو (نیب) کی منی لانڈرنگ کے خلاف تحقیقات میں لاڑکانہ کے دو ٹاؤنز پر مشتمل چھوٹے سے علاقے کو کراچی سے بھی زیادہ بجٹ دیئے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ تعلقہ ڈوکری کی 2015 کے ریکارڈ کے مطابق آبادی محض سوا 5 لاکھ ہے، تعلقہ ڈوکری کو سب سے زیادہ رقم 2016 سے 2017 کے درمیان جاری کی گئی۔ نیب ذرائع کے مطابق تعلقہ ڈوکری کو کراچی سے بھی زیادہ ترقیاتی کاموں کا بجٹ دیا گیا، تعلقہ ڈوکری کو 10سالوں میں 20 ارب سے زائد کے فنڈز دیئے گئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام فنڈز ترقیاتی کاموں کے نام پر خرچ کیے گئے مگر علاقے میں کوئی کام نہیں ہوا، جاری کیے گئے اربوں روپے ٹھیکیداروں کی ملی بھگت سے بیرون ملک منتقل کیے گئے۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ ترقیاتی کاموں کے ٹھیکے جن کمپنیوں کو دیئے گئے وہ صرف کاغذات میں تھیں، کمپنیوں کے نام پر جاری رقم اہم شخصیات کے اکاؤنٹس اور بعدازاں بیرون ملک منتقل کی گئیں۔ نیب ذرائع کے مطابق افسران سمیت 100 سے زائد ٹھیکیداروں کے بیانات بھی ریکارڈ کر لیے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تعلقہ ڈوکری کے جعلی کھاتوں کا ریکارڈ اکاؤنٹ کیس کی تفتیش میں سامنے آیا تھا، اکاؤنٹ کیس میں گرفتار ندیم بھٹو کے اکاؤنٹ میں بھی ترقیاتی کاموں کے لئے جاری رقم منتقل کی گئی۔ جے آئی ٹی نے تعلقہ ڈوکری کی تحقیقات بے نامی اکاؤنٹ سے الگ کرنے کی سفارش کی تھی۔ ذرائع کا یہ بھی بتانا ہے کہ منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت نیب نے پہلی تحقیقات کی ابتدائی رپورٹ چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کو ارسال کر دی ہے
قومی خبریں،8دسمبر ، 2019