اتنی پابندی سے اسکول نہیں گیا جتنا پاناما کیلئے عدالت گیا، عمران

March 06, 2017

قومی آواز ۔ بنی گالہ ۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ کبھی اتنا اسکول نہیں گیاجتنی باقاعدگی سے پاناما کیس میں سپریم کورٹ گیا ہوں ،کے پی میں بڑے پیمانے پر کرپشن نہیں ہوئی تاہم نچلی سطح پر وہ نتائج نہیں ملے کہ ہم کہیں کہ خیبر پختونخواہ میں سب ٹھیک ہے ۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہاکہ پاناما کیس میں نواز شریف بری تو ہو سکتے ہیں باعزت بری نہیں ہوں گے ۔آئندہ الیکشن سے پہلے شفاف انتخابات کے لیے چارٹر آف ڈیمانڈ دیں گے ۔ پی ایس ایل پاناماکیس سے توجہ ہٹانے کے لیے کرایا گیا۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ فوجی عدالتیں وقت کی ضرورت ہیں بصورت دیگر کوئی ڈیموکریٹ فوجی عدالتوں کی حمایت نہیں کرسکتا ۔

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ان خیالات کا اظہار بنی گالہ میں سپریم کورٹ رپورٹرز ایسو سی ایشن سے گفتگو میں کیاعمران خان کا کہنا تھا کہ بطور سیاسی جماعت آئین کے اندر رہتے ہوئے پاناما پر جو کچھ کر سکتے تھے ہم نے کیا، اس سے زیادہ ہم کچھ نہیں کر سکتے،ججز آؤٹ اسٹینڈنگ ہیں ، ثبوت لانا ہمارا کام نہیں تھا ۔

عمران خان کا کہنا تھا کرپشن کے خاتمہ کے لیے سپریم کورٹ جانا ضروری تھا عمران خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اسلام آباد میں دھرنا سپریم کورٹ کی بات سن کر اٹھایا تھا، عمران خان کا کہنا تھا کہ میں نے خود اپنے لندن فلیٹ کا بتایا کبھی لندن کا فلیٹ نہیں چھپایایہ ساری زندگی لگے رہتے کہ نیازی سروسز کا مالک کون ہے تو نہیں پہنچ سکتے تھے، آف شور کمپنیاں تو بنائی ہی چھپانے کے لیے جاتی ہیں عمران خان نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ قبول کریں گے ن لیگ کی طرح لوہے کے چنے چبانے کا نہیں کہیں گے۔

شریف خاندان 30 سال سے کرپشن کر رہا ہےاقتدار میں آ کر ذاتی مفاد میں اختیارات کا نا جائز استعمال ہی کرپشن ہے ان کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین جتنا ایک سال میں ٹیکس دیتا ہے شریف خاندان نے ساری زندگی اتنا ٹیکس نہیں دیا ۔ان کا کہنا تھا کہ
یہ پکڑے اس لیے نہیں گئے کہ آصف زرداری ان کو نہیں پکڑنا چاہتا تھا اور یہ آصف زرداری کو نہیں پکڑنا چاہتے۔

آصف زرداری نے نظریاتی لوگوں کو پارٹی سے دور کر کے پیپلز پارٹی کو تباہ کر دیا،ان کا کہنا تھا پاناما کیس کو سپریم کورٹ میں لے جانے کا فائدہ ہوا کہ سارے ادارے ایکسپوز ہو گئے، چیئرمین نیب اور ایف بی آر نے سپریم کورٹ میں جو کہا وہ سب کے سامنے آگیا،عمران خان کا کہنا تھا کہ رسک کے باوجود کرپشن کو ٹیکل کرنے کے لیے سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ کیا نواز شریف سپریم کورٹ سے باعزت بری نہیں ہو گا،عمران خان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ آئندہ الیکشن میں کسی سیاسی اتحاد کا حصہ بننے کے لیے ابھی تک نہیں سوچا، خیبر پختونخواہ میں 100 فی صد دوبارہ تحریک انصاف کی حکومت آئے گی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ امیر مقام بہت اچھا کر رہا ہے اس سے ہماری پارٹی میں صفائی ہو رہی ہے،اگر یہ کہیں کہ خیبر پختونخوا میں سب کچھ اچھا تو درست نہ ہو گا ۔ ان کا کہنا تھا کہ الیکشن دھاندلی اور پھر پانامہ کی وجہ سے سندھ پر توجہ نہیں دے سکے لیکن جلد سندھ اربن اور دیہی میں واردات ڈالیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاناما فیصلے کے بعد ہو سکتا ہے الیکشن کمیشن کے خلاف تحریک چلانی پڑے ۔ ایک صحافی نے جب یہ سوال کیا کہ کیا موجودہ ٹیم کے ساتھ ہی کے پی میں الیکشن لڑیں گے تو عمران خان نے کہ ٹیم تو سارا سال ٹھیک کرنا پڑتی ہے۔