افغان جہاد نہیں کرنا چاہیے تھا، عمران خان

قومی آواز اسلام آباد ۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ ہم نے 80ء کی دہائی میں غلطی کی، امریکا سے مل کر افغان جہاد نہیں کرنا چاہیے تھا، ڈالر لے کر جہادی پیدا کیے تو ڈالر دے کر مار بھی دیے، اس سارے عمل میں ہمارا بے انتہا نقصان ہوا۔

اسلام آباد میں لیڈرز ان اسلام آباد کے نام سے منعقدہ بزنس سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ امریکا کو کہہ کر پاکستان پر ڈرون حملے کرائے گئے۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کہتے ہیں کہ پاناما کیس کا فیصلہ پاکستان کی تاریخ میں سنگ میل ثابت ہو گا جو اشرافیہ کا طرز حکومت بدل دے گا،میری توجہ اس وقت پاناما کی پچ پر ہے۔

کرکٹ کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا کہ میرے دور میں عبد القادر بہترین اسپن بولر تھے، اگر عبد القادر کھیلتے رہتے تو شین وارن سے زیادہ وکٹیں لے لیتے۔

انہوں نے کہا کہ میں واحد کپتان تھا کہ جب مجھے پسند کی ٹیم نہیں ملی تو میں نے کپتانی چھوڑ دی، میرے علاوہ مصباح الحق وہ واحد کپتان ہیں جنہوں نے خود کپتانی چھوڑی ہے، انہیں زبردستی نکالا نہیں گیا۔

عمران خان نے کہا کہ پاکستان کی سیاست میں لوگ صرف پیسہ بنانے آتے ہیں، ہم اپنے جمہوری حق کے لیے کھڑے ہوئے ہیں، 60ء کی دہائی میں پاکستان میں کرپشن نہیں ہوتی تھی۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ جب حکمران کرپٹ ہوں گے تو لوگ بھی کرپٹ بنیں گے، کرپشن ہمارے ڈی این اے میں نہیں ہے، حکمرانوں نے کرپشن کو قابل قبول بنایا ہے۔

عمران خان کا کہنا ہے کہ ہم اپنے جمہوری حق کے لیے کھڑے ہوئے ہیں،کوئی میڈیا سے بچ جائے تو سوشل میڈیا کی نظر میں آ جاتا ہے، اب مارشل لاء لگانا بہت مشکل کام ہے، فوجی مداخلت نے بھی سسٹم کو ٹھیک نہیں ہونے دیا۔

انہوں نے کہا کہ میں وزیراعظم ہی بننا چاہتا ہوں، الیکشن لڑ کر کیا نوازشریف تھانیدار بننا چاہتا ہے، کرپشن کا خاتمہ اقتدار میں آکر ہی ممکن ہے۔

عمران خان کا کہنا ہے کہ میں دو وجوہات کی بنا پر وزیراعظم بننا چاہتا ہوں،میری وزیراعظم بننے کی ایک وجہ مضبوط ادارے بنانا ہے، وزیراعظم بننے کی دوسری وجہ تمام ذرائع انسانی ترقی پرخرچ کرنا ہے۔

امریکی صدر کے متعلق انہوں نے کہا کہ ٹرمپ اتنا برا نہیں جتنا میں سوچ رہا تھا وہ تو بہت ہی برا نکلا، جب میں نے ٹرمپ کو امریکا کا صدر بنتے دیکھا تو کہا کہ یہ ایک تہذیب کا زوال ہے۔