امریکی صدر ٹرمپ اور ایرانی صدر روحانی کی ایک دوسرے کو ‘دھمکیاں’

27 جولائی ، 2018

قومی آواز واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی صدر حسن روحانی کو خبردار کیا ہے کہ وہ کبھی بھی امریکا کو دھمکی نہ دیں، ورنہ تہران کو اس کے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

واضح رہے کہ حال ہی میں ایرانی صدر حسن روحانی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو للکارتے کرتے ہوئے کہا تھا کہ، ‘شیر کی دم سے مت کھیلیں کیونکہ اس سے آپ کو صرف افسوس ہی ہوگا۔’

حسن روحانی نے مزید کہا تھا کہ ایران کے ساتھ جنگ ہر قسم کی جنگوں کی ماں ہے۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ وہ کسی کو دھمکی نہیں دے رہے لیکن کوئی بھی انہیں دھمکا نہیں سکتا۔

حسن روحانی کے اس بیان کے بعد امریکی صدر نے ٹوئٹر کا سہارا لیا اور ایرانی صدر کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ امریکا وہ ملک نہیں جو ایران کی دھمکیوں کو زیادہ دیر تک برداشت کرے، ایران محتاط رہے ورنہ اسے ایسے نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا جس کی تاریخ میں نظیر نہیں ملتی۔
یہ خبریں آپ قومی آواز ٹورنٹو پر پڑھ رہے ہیں

Donald J. Trump

@realDonaldTrump
To Iranian President Rouhani: NEVER, EVER THREATEN THE UNITED STATES AGAIN OR YOU WILL SUFFER CONSEQUENCES THE LIKES OF WHICH FEW THROUGHOUT HISTORY HAVE EVER SUFFERED BEFORE. WE ARE NO LONGER A COUNTRY THAT WILL STAND FOR YOUR DEMENTED WORDS OF VIOLENCE & DEATH. BE CAUTIOUS!

11:24 PM – Jul 22, 2018
331K
231K people are talking about this
Twitter Ads info and privacy

دوسری جانب امریکی صدر کے اس بیان پر ایرانی پاسداران انقلاب نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسے نفسیاتی جنگ قرار دے دیا۔

پاسداران انقلاب کے سینئر کمانڈر نے کہا کہ ایران دباؤ برداشت کرلے گا لیکن کبھی اپنے انقلابی خیالات نہیں چھوڑےگا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ ایران کے خلاف کچھ بھی نہیں کر سکتے۔


متعلقہ خبریں