اپنے ملک سےجان بچا کر فرار ہونے والی 18 سالہ سعودی خاتون رہف محمد القنون ٹورنٹوپہنچ گئیں

قومی آواز:ٹورنٹو
قومی خبریں 12 جنوری ، 2019
اٹھارہ سالہ سعودی خاتون رہف محمد القنون ٹورنٹوپہنچ گئیں ہیں انکے استقبال کیلئے آنیوالوں میں کینیڈین فارن منسٹر اقوام متحدہ کے اراکین عالمی نشریاتی اداروں سمیت مقامی افراد کی ایک کثیر تعداد موجود تھی اس موقع پر میڈیا سے باتچیت کرتے ہوئے رحاف نے کہا کہ میں کینیڈین حکومت کی دلی مشکور ہوں جنھوں نے بروقت موقع کی سنجیدگی کو سمجھتے ہوئے میری نہ صرف جان بچائی اور پناہ دی بلکہ ایک ایسے ملک میں آگئی ہوں جہاں کے لوگ انسان اور انسانیت سے محبت کو ترجیح دیتے ہیں ۔ آخر میں سفر کی تھکان کی وجہ انھوں نے یہ کہ کر بات ختم کی کہ میں بہت خوش پر سکون اور محفوظ محسوس کر رہی ہوں ۔
واضح رہے کہ 18 سالہ رہف محمد القعون کویت کے سفر کے دوران اپنے اہلخانہ سے فرار ہوکر تھائی لینڈ کے دارالحکومت بنکاک پہنچی تھیں، جہاں 6 جنوری کو انہیں ایئرپورٹ سے حراست میں لے لیا گیا تھا۔

رہف نے ٹوئٹر پر اپنے پیغامات کی سیریز میں موقف اختیار کیا تھا کہ ان کے گھر والے انہیں جسمانی و نفسیاتی تشدد کا نشانہ بناتے تھے، وہ شادی سے بچنے کے لیے فرار ہوئیں اور واپس سعودی عرب بھیجنے پر انہیں جان کا خطرہ ہے۔

بینکاک ایئرپورٹ پر زیرحراست سعودی لڑکی کو جان کا خطرہ، سیاسی پناہ کی درخواست

انہوں نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر انہیں واپس بھیجا گیا تو انہیں قید کردیا جائے گا اور ان کا خاندان سو فیصد انہیں قتل کردے گا۔

رہف نے آسٹریلیا میں سیاسی پناہ لینے کی خواہش کا اظہار کیا تھا، تاہم اسے مسترد کردیا گیا تھا۔

بعدازاں کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے رہف کو سیاسی پناہ دینے سے متعلق اقوام متحدہ کی درخواست منظور کرلی۔

جسٹن ٹروڈو نے اپنے پیغام میں کہا، ‘ہمیں رہف کو سیاسی پناہ دینے پر خوشی ہے کیونکہ کینیڈا وہ ملک ہے، جو انسانی حقوق اور خواتین کے حقوق کے لیے آواز اٹھانے کی اہمیت کو سمجھتا ہے اور میں اس بات کی تصدیق کر رہا ہوں کہ ہم نے اقوام متحدہ کی درخواست قبول کرلی ہے۔’

تھائی لینڈ کے امیگریشن چیف سوراچٹ ہاک پارن نے بھی بتایا کہ ‘رہف نے کینیڈا کا انتخاب کیا، یہ ان کی اپنی مرضی تھی’۔

دوسری جانب رہف محمد القعون نے بھی ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں مدد کرنے اور ان کی جان بچانے پر سب لوگوں کا شکریہ ادا کیا۔


متعلقہ خبریں