جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق سنسنی خیز آڈیو ریکارڈنگ کی تفصیلات سامنے آگئیں

بین الاقوامی خبریں 20 نومبر ، 2018
قومی آواز  :  ویب ڈیسک

ریکارڈنگ میں مبینہ طور پر جمال خاشقجی کہہ رہے ہیں کہ چھوڑو میرا ہاتھ، تمہیں پتہ ہے تم کیا کر رہے ہو؟، ترک اخبار کا دعویٰ
ترکی کے شہر استنبول میں سعودی قونصل خانے کے اندر قتل ہونے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق سنسنی خیز آڈیو ریکارڈنگ منظر عام پر آگئی۔

ترک میڈیا نے ایک آڈیو ریکارڈنگ کی تفصیلات جاری کی ہے جو مبینہ طور پر جمال خاشقجی اور قاتلوں کی گفتگو پر مبنی ہے۔

ریکارڈنگ میں مبینہ طور پر جمال خاشقجی کہہ رہے ہیں کہ ‘چھوڑو میرا ہاتھ، تمہیں پتہ ہے تم کیا کر رہے ہو؟’

ترک اخبار کے مطابق سعودی قونصل خانے میں خاشقجی کے داخل ہوتے ہی شور، لڑائی جھگڑے کی آوازیں ریکارڈ ہوئیں۔

جمال خاشقجی کی موت سے متعلق مکمل رپورٹ ایک دو روز میں آجائے گی: ٹرمپ

آڈیو ٹیپ میں ریکارڈ آواز کے مطابق ایک شخص کہہ رہا ہے کہ ‘اُس آدمی کے کپڑے پہنناعجیب ہے جسے ہم نے 20 منٹ پہلے قتل کیا’۔

قتل کے بعد جمال خاشقجی کے کپڑے پہن کر باہر نکلنے والے شخص کو یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ ‘جوتے چھوٹے ہیں، دوسرے پہننے دو’۔

ترک اخبار روزنامہ حریت کے مطابق جوتے چھوٹے ہونے کی شکایت والے شخص کی آواز مصطفےٰ المدنی کی تھی، مصطفےٰ المدنی کو چند گھنٹے بعد خاشقجی کے کپڑے پہنے بلو مسجد کے سامنے سے گزرتے دیکھا گیا تھا۔

سی آئی اے تحقیقات: ‘سعودی ولی عہد نے صحافی جمال خاشقجی کے قتل کا حکم دیا’

خیال رہے کہ واشنگٹن پوسٹ کیلئے کام کرنے والے جمال خاشقجی 2 اکتوبر کو کاغذات کی تصدیق کیلئے سعودی قونصل خانے گئے تھے تاہم واپس نہیں آئے تھے۔

ترک حکام کا کہنا ہے کہ آڈیو ریکارڈنگ سے پتہ چلتا ہے کہ خاشقجی کو گلا گھونٹ کر قتل کیا گیا، مبینہ قاتلوں نے خاشقجی کو غدار کہہ کر مخاطب کیا، مبینہ قاتلوں نے کہا کہ آج تمہیں حساب دینا پڑے گا۔

گزشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق رپورٹ ایک دو روز میں آجائے جس میں پتہ چل جائے گا کہ یہ اقدام کس نے کیا۔

امریکی سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) اپنی تحقیقات کے بعد اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ترکی میں صحافی جمال خاشقجی کے قتل کا حکم دیا تھا۔ سعودی عرب نے جمال خاشقجی کے قتل میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ملوث ہونے کی سختی سے تردید کی ہے۔


متعلقہ خبریں