جو دکھائی دے رہا ہے وہ ہے نہیں اور جو ہے وہ دکھائی نہیں دے رہا۔

March 29, 2017
قومی آو زلاہور : ۔ محاذ بدلا لیکن تیور نہ بدلے، مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی ایک دوسرے کے ہوم گراؤنڈ پر فتح کے لیے بےقرار ہیں، پیپلز پارٹی نے پنجاب کو اپنا بنانے کا چیلنج قبول کرلیا جبکہ سندھ میں حکومت سازی نواز لیگ کا ٹارگٹ ہے۔

آصف زرداری چوہدری نثار کو ہرانے کے لیے بے چین ہیں،چوہدری نثار کہتے ہیں کہ زرداری کی ضمانت ضبط ہوجائے گی، عمران خان نے دونوں کی سیاسی لڑائی کو نورا کشتی قرار دے دیا۔

محاز بدلا ہے، مخالف نہیں،گراؤنڈ بدلا،کراؤڈ بدلا،لیکن تیور نہ بدلا،مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے ایک دوسرے کے ہوم گراؤنڈ سنبھال لیے، الزامات کی بھرمار، دعوؤں کے وار،ایک دوسرے کے گڑھ میں اپنے سکے جمانے کو دونوںبے قرار ہیں۔

آصف زرداری نے شیر کی کچھار میں نیا شکار کرنے کا دعویٰ کر دیا، لیکن ساتھ میں صحیح وقت کے انتظار کا مشورہ بھی دے دیا، بلاول کو اپنی بازو قرار دے دیا، اگلا اسٹاپ چکری کو بنانے کا اعلان کر دیا۔

چکری کے وار پر چوہدری نثار بولے کہ زرداری صاحب جلسہ کریں سیکیورٹی دیں گے، گھر آئیں گے چائے پلائیں گے،لیکن انتخابات میں پیپلزپارٹی کی ضمانت ضبط کرائیں گے۔

ادھر بلاول بھٹو نے بھی اقتدار کے مرکز میں اپنی سیاست کے پتے شو کر دیے، نوجوانوں کو تقدیر کی تبدیلی کی طاقت قرار دیا، مزدور اور مالک کے بچوں کو تعلیم کی ایک ہی صف میں لانے کا اعلان کر دیا، دونوں جماعتیں انتخابی ریسلنگ میں ایک دوسرے کو چت کرنے میں لگی ہیں۔

تیسری جماعت کے سربراہ کو دال میں کچھ کالا نہیں بلکہ پوری دال ہی کالی نظر آ رہی ہے، تحریک انصاف کے عمران خان کی نظر میں زرداری کا پنجاب میں ڈیرا ہے اور نواز شریف کی سندھ میں انٹری نوراکشتی اور لڑنے والے میچ فکسر ہیں، خان صاحب کو یقین ہے کہ جو دکھائی دے رہا ہے وہ ہے نہیں اور جو ہے وہ دکھائی نہیں دے رہا۔