خواتین کے نذدیک اعلی مقام کے حامل مرد ذیادہ قابل ترجیح

قومی آواز ۔ لاہور مائیں لڑکیوں کا رشتہ ڈھونڈتے ہوئے ہمیشہ یہی کہتی ہیں کہ لڑکے کی کمائی دیکھی جاتی ہے، اس کی شکل نہیں۔ حالانکہ اگر ایسا ہی ہوتا تو پھر براڈ پٹ اور ڈینزل واشنگٹن کے پیچھے ایک دنیا ہرگز نہ مرتی۔ ایسے میں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر مردوں میں خوبصورتی کا پیمانہ وہی ہوتا ہے جو مائیں بیان کرتی ہیں یا پھر اصل پیمانہ وہ ہے جس پر براڈ پٹ، ڈینلز واشنگٹن اور ٹام کروز پورے اترتے ہیں؟ سائنس کی روشنی میں عام افراد کو جو خوبصورتی دکھائی دیتی ہے دراصل وہ ڈی این اے کی اچھی ساخت ہوتی ہے جس کی بدولت چہرے ، جسامت میں ایک خاص تناسب پایا جاتا ہے، اسی تناسب کی وجہ سے خواتین پیاری اور مرد مردانہ وجاہت سے بھرپور محسوس ہوتے ہیں۔ خواتین کی کشش بڑھانے کا سبب ان کی موٹی موٹی آنکھیں اور ہونٹ ہوتے ہیں جبکہ مردوں میں مضبوط جبڑے اور طویل سراپا انہیں باعث کشش بناتا ہے۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ پیمانہ وہ ہے جو کہ ایک جریدوں اور خوبصورتی کے مقابلوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔ اصل دنیا میں مردوں کی خوبصورت کو جانچنا بے حد مشکل ہے۔ اس کا ثبوت کوئینز کالج کی کلاڈیا بروم باف کی تحقیق ہے جس میں انہوں نے ایک سے دس کے سکیل پر چند نوجوان خواتین و حضرات کو ان کی خوبصورتی کی بنیاد پر نمبر دینے کا کہا تھا۔ جواب دینے والے شرکا کی تعداد چار ہزار تھی تاہم کلاڈیا نے یہ دلچسپ حقیقت محسوس کی کہ خواتین کی خوبصورتی کا تصور مردوں کے ذہن میں بالکل واضح تھا جب کہ عورتیں ، مردوں کے معاملے میں زیادہ واضح تصور کی حامل نہ تھیں۔ حتیٰ کہ کچھ خواتین کو وہ مرد بھی خوبصورت معلوم ہوئے، جنہیں اکثریت نے قبول صورت قرار دینے سے بھی انکار کیا تھا۔ یہ معاملہ بالکل ویسے ہی ہے، جیسے جینیفر لوپیز کو مارک انتھونی خوبصورت دکھائی دیتے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ چہرے کی خوبصورتی خواتین کے معیار خوبصورتی میں سرفہرست نہیں ہے۔ خواتین مردوں کے وسائل اور معاشرے میں اس کے مقام کو زیادہ اہمیت دیتی ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ خواتین مرد کی خوبصورتی اس کی دولت اور وسائل کی عینک سے دیکھتی ہیں ۔ بعض تحقیقات یہ بھی ثابت کرچکی ہیں کہ خواتین کے مردوں کو جانچنے کے پیمانے میں ملکی حالات اور معاشرے کا بھی اہم کردار ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر وہ ممالک جہاں کی آبادی زیادہ صحت مند افراد پر مشتمل ہوتی ہے، وہاں کی خواتین نسوانی نقوش کے حامل نازک مردوں کو پسند کرتی ہیں جبکہ غریب ممالک سے تعلق رکھنے والی خواتین مضبوط اور چوڑے چہروں والے مردوں کو پسند کرتی ہیں –