مردم شماری مکمل طور پر قابل بھروسہ ہوگی،سیکریٹری شماریات

March 15, 2017
قومی آواز ۔ اسلام آباد ۔ سیکریٹری شماریات ڈاکٹر شجاعت نے کہا ہے کہ چھٹی مردم شماری مکمل طور پر قابل بھروسہ ہو گی، سندھ اور بلوچستان سےسامنے آنےو الے تحفظات حقیقت پر مبنی نہیں،مردم و خانہ شماری میں کسی قسم کا غلط اندراج ممکن نہیں ۔

مردم شماری و خانہ شماری کا آغاز ہوگیا ہے ،تقریبا 2لاکھ فوجی اس کا حصہ ہیں ،جن میں سے 1لاکھ 58ہزار فوجی سیکیورٹی پر مامور ہیں۔

ایم کیو ایم کے رکن قومی اسمبلی شیخ صلاح الدین کا کہنا ہے کہ شہری آبادی کو کم کر کے شہری حقوق غصب کیے جا رہے ہیں ، اب ہم بہت ویجی لینس ہیں اورنے اپنا مقدمہ سپریم کورٹ پیش کر دیا ہے،اب دیکھتے ہیں کہ سپریم کورٹ اس پر کس طرح اقدام کرتی ہے۔

بلوچ رہنماؤں کو خدشہ ہے کہ افغان مہاجرین کی وجہ سے صوبے میں پٹھانوں کی تعداد زیادہ دکھائی جائے گی ۔

بی این پی کی رکن قومی اسمبلی عیسیٰ نوری نے کہا کہ پہلے مہاجرین کو باعزت طریقے سے اپنے علاقوں میں شفٹ کریں،اس کے بعد جو مقامی لوگ اپنے علاقوں سے نقل مکانی کر کے دوسرے علاقوں میں جا چکے ہیں ان کے لئے ایسے حالات پیدا کئے جائیں کہ وہ آرام سے اپنے علاقوں میں آباد ہو سکیں،اس کے بعد خانہ شماری اور مردم شماری کریں۔

ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ یہ تحفظات حقیقی نہیں ، مردم و خانہ شماری میں کسی قسم کا غلط اندراج ممکن نہیں ، نگرانی کے لیے بین الاقومی مبصرین کو بھی دعوت دی گئی ہے۔

سیکریٹری شماریات ڈاکٹر شجاعت نے کہا کہ قانون کے مطابق پرویژن ہے، جو غلط اطلاعات فراہم کرے گا اس کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی ہو سکے گی،اگر ثابت ہو جائے تو 50 ہزار جرمانہ یا 6 ماہ قید کی سزا ہو سکتی ہے یا دونوں سزائیںایک ساتھ بھی ہو سکتی ہیں۔

ماضی میں اپنی آبادی زیادہ دکھانے کے لیے بلوچستان میں بے چراغ گاؤں کی اصطلاح مشہور ہوئی۔جس کا مطلب ایسی بستی تھا جس میں کوئی بس نہیں رہا ہوتا ،کراچی کے ایک ایک گھر میں100 یا اس سے بھی زیادہ افراد کی رہائش دکھائی گئی۔

ڈاکٹر شجاعت کے مطابق مردم شماری کے فارم میں شناختی کارڈ کے اندارج کا خانہ موجود ہےاگر کسی کے پاس شناختی کارڈ نہ ہو ا تو وہ اپنے خاندان کے کسی فرد کے شناختی کارڈ کا نمبر درج کرا سکتا ہے،اگر خاندان میں سے کسی کا شناختی کارڈ نہ ہو تو وہ اپنے کسی واقف پاکستانی کے شناختی کارڈ کا نمبر لکھوا کر اپنے آپ کو شمار کروا سکتا ہے۔