ٹورنٹو کافوجی ہیرو فرانس میں پہلی جنگ عظیم کی یاد گار ی تقریب میں شرکت کرے گا ،کینیڈین زرائع

March 31, 2017
قومی آواز ۔ ٹورنٹو ۔
ٹورنٹو سے تعلق رکھنے والا 97سالہ سابق فوجی فرانس میں پہلی جنگ عظیم کے حوالے سے منعقد ہونے والی یادگاری تقریب میں شرکت کرے گا۔ یہ تقریب پہلی جنگ عظیم میں ویمی رج کے مقام پر ہونے والی جنگ کی یاد منانے کے لئے منعقد کی جا رہی ہے۔ یہ جنگ اب سے ایک صدی قبل مذکورہ مقام پر لڑی گئی تھی۔97سالہ نورم کیش نے اس تقریب کا دعوت نامہ ملنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کے لئے ایک اعزاز کی بات ہے کہ وہ کسی ایسی تقریب میں شرکت کریں جو پہلی جنگ عظیم کے ہیرﺅں کے اعزاز میں منعقد کی جارہی ہے۔انہوںنے کہا کہ اس جنگ میں حصہ لینے والا شاید ہی کوئی فوجی اب حیات ہو بلکہ اس کے بعد دوسری جنگ عظیم میں حصہ لینے والے بھی شاید چند ہی فوجی بچے ہوں گے جو اب نہ جانے کہاں ہوں۔نورم کیش ان پچاس فوجیوں میں شامل ہیں جو اس تقریب میں شرکت کریں گے۔ ان کے ہمراہ کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو بھی تشریف لے جا رہے ہیں ۔ کینیڈا سے جانے والے اس وفد میں 26ایسے نوجوان بھی شامل ہیں جنہیں حکومت نے منتخب کیا ہے۔یہ وفد ایک خصوصی طیارے کے زریعے اپریل کے پہلے ہفتے میں فرانس کے لئے روانہ ہو گا۔ویمی رج میں منعقد ہونے والی اس تقریب میں برطانیہ کے پرنس چارلس اور ان کے صاحبزادے پرنس ولیم اور پرنس ہیری بھی ان کے ہمراہ شرکت کریں گے۔یہ تقریب کینیڈین نیشنل ویمی میموریل فرانس میں منعقد کی جائے گی۔ویمی رج ایک ایسی لڑائی ہے جو کینیڈا کی ملٹری کی تاریخ کی سب سے خونریز لڑائیوں میں گنی جاتی ہے ۔ یہ لڑائی فرانس میں ویمی رج کے مقام پر ایک صدی قبل لڑی گئی جس میں کینیڈین فوج نے ویمی رج میں جرمن پوزیشنز پر حملہ کر کے فتح حاصل کی ۔ اس جنگ میں 3598فوجی شہید اور 7004زخمی ہو گئے تھے۔ویمی رج کے بارے میں کتاب لکھنے والے ملٹری تاریخ داں اور مورخ ٹم کک کہتے ہیں کہ ویمی رج کینیڈا کی تاریخ کا ایک عظیم واقعہ ہے جس میں کینیڈین فوجوں نے عظیم تاریخ رقم کی۔کک کے مطابق ویمی رج کی لڑائی نے ملٹری حکمت عملی کا دھارا بدل کر رکھ دیا اورر کینیڈا کی فوج کو ایک عظیم فوج بنا دیا ۔تقریب میں مدعو کیے جانے والے فوجی کیش کہتے ہیں کہ انہوں نے دوسری جنگ عظیم میں نارمنڈی کے محاز پر جنگ میں حصہ لیا تھا جو کہ ان کے لئے اب ایک ڈراﺅنا خواب ہے ۔انہوں نے کہا کہ وہ اب ویمی رج جا نا اور وہاں ان ہیروز کے نقوش قدم دیکھنا چاہتے ہیں جنہوں نے وہاں جنگ کی اور اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کی ۔کینیڈین نیشنل ویمی رج میموریل یورپ میں کینیڈا کا سب سے بڑا تاریخی یادگاری حصہ ہے۔یہاں پر ایک نقاب چھپی ہوئی عورت کا مجسمہ نصب ہے جو یہ یاد دلاتا ہے کہ کتنی ہی کینیڈین ماﺅں کے لخت جگر اس جنگ کی ہولناکی کی بھینٹ چڑھ گئے ۔یہاں ایک پتھر پر ان 11285کینیڈین ملٹری سولجرز کے ناموں کی تختی بھی آویزا ں ہے جو کینیڈا کی جان سے فرانس بھیجے گئے مگر وہ پھر کبھی واپس نہیں آئے ۔