قومی آواز: واشنگٹن امریکی صدر کا قوم سے خطاب، میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کا عزم دیوار کی تعمیر صحیح اور غلط، انصاف اور ناانصافی کے درمیان فرق کا انتخاب ہے، ڈیموکریٹس وائٹ ہاؤس دوبارہ آئیں اور مذاکرات کریں، ڈونلڈ ٹرمپ۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کے 45ویں صدر کی حیثیت سے قوم سے خطاب کیا جس کے دوران انہوں نے میکسیکو کی سرحد پر دیوار کو ضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ میکسیکو کی سرحد پر انسانی بحران جنم لے رہا ہے جو دل اور روح کا بحران ہے۔ اوول آفس میں تقریر کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ دیوار کی تعمیر صحیح اور غلط، انصاف اور ناانصافی کے درمیان فرق کا انتخاب ہے، ڈیموکریٹس وائٹ ہاؤس دوبارہ آئیں اور مذاکرات کریں۔ انہوں نے کہا کہ یہ غیر اخلاقی ہے کہ سیاستدان میکسیکو کی سرحد کے ساتھ دیوار کی دیوار پر کچھ نہیں کر رہے۔ یاد رہے کہ میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ نے 5 بلین ڈالرز کے فنڈز کا تقاضا کیا اور ڈیموکریٹس کی جانب سے اس کی شدید مخالفت کی جارہی ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا اوول آفس میں قوم سے خطاب۔ ڈیموکریٹس سے تعلق رکھنے والے ہاؤس اسپیکر نینسی پیلوسی کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکیوں کو یرغمال بنانے سے روکنا ہوگا اور مصنوعی بحران کو روکتے ہوئے حکومت کو لازمی اپنا کام کرنا چاہیے۔ یاد رہے کہ امریکا میں جزوی شٹ ڈاؤن کے باعث 9 مختلف محکموں کے 8 لاکھ وفاقی ورکرز اور متعدد اینجنسیوں کے ورکرز کام نہیں کر رہے، شٹ ڈاؤن کے باعث امیگریشن نظام بری طرح متاثر ہے اور عدالتی نظام بھی شدید بحرانی صورتحال کا شکار ہے
امریکی خبریں 09 جنوری ، 2019
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قوم سے خطاب کے دوران میکسیکو کی سرحد کے ساتھ دیوار کی تعمیر اور منشیات کی روک تھام کی ضرورت پر ایک مرتبہ پھر زور دیا جب کہ ان کی تقریر کو مخالفین کی جانب سے اسکرپٹڈ خطاب کہا جارہا ہے۔
امریکا بھر میں جزوی طور پر حکومتی شٹ ڈاؤن کیا جارہا ہے جس کو 18 روز گزر گئے اور حکمراں جماعت ریپبلکن اور ڈیموکریٹس کے درمیان کئی مذاکرات کے دور ہوچکے ہیں جو بے سود ثابت ہوئے۔