لندن(قومی آواز ….ویب ڈیسک)ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ لمبے عرصہ تک ذہنی پریشانی میں مبتلا رہنا بہت سی خطرناک بیماریوں کا سبب بن سکتاہے۔ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ معمولی ذہنی پریشانی بھی جسم کے بہت سے اعضا کو نقصان پہنچاتی ہے جن میں بالوں کا گرنا،سر درد،پٹھوں کا کھنچائو اور کام پر توجہ دینے میں مشکل اور تھکاوٹ شامل ہیں۔زیادہ عرصے تک ذہنی پریشانی کا شکار رہنے سے دل کی بیماریوں،آنتوں کے سنڑروم اور دل کی جلن،وزن کا بڑھنا،زخموں کا سست روئی سے بھرنا اور بہت سی پیچیدہ بیماریوں کا باعث بنتا ہے۔ ذہنی تنا ئوسے گلینڈ خون میں ہارمونز بہت زیادہ مقدار میں بھیجتا ہے جو دل کی دھڑکن کو تیز اور بلڈ پریشر کو بڑھا دیتے ہیں جس کے نتیجے میں ہائپر ٹینشن کی بیماری جنم لیتی ہے۔ہارمونز کی موجودگی سے خون کی رطوبتوں میںکولیسٹرول بننا شروع ہو جاتا ہے۔
ہائپر ٹنشن اور کولیسٹرول دونوں صورتوں میں دل کے اٹیک کا خطرہ ہوتا ہے۔ہارمونز کوٹیسول جو ذہنی پریشانی اور تنا ئوسے خون میں بہت زیادہ مقدار میں چھوڑا جاتا ہے بھوک کو بڑھا دیتا ہے اور کھانے کو ہضم کرنے کی توانائی کو کم کر دیتا ہے جس سے وزن بڑھنا شروع ہو جاتا ہے۔یہ خبر آپ قومی آواز کی ویب سائٹ پر پڑھ رہے ہیں۔ذہنی تنا ئوسے جسم کا مدافعتی نظام متاثر ہوتا ہے جس سے زخموں کو بھرنے میں وقت لگتا ہے۔