اونٹاریوہائیڈرو آڈٹ رپورٹ کے مطابق صارفین پر37 بلین ڈالر کا اضافی بوجھ ڈال دیاگیا

قومی آواز اونٹاریوہائیڈرو آڈٹ رپورٹ کے مطابق صارفین پر37 بلین ڈالر کا اضافی بوجھ ڈال دیاگیا۔آڈیٹرجنرل بونی لیسکی کاکہنا ہے کہ اونٹاریو کے صارفین کواونٹاریوہائیڈرو نے37 بلین ڈالر کا اضافی بوجھ ڈالا ہے۔ یہ سب لبرلز کے نئے پاور جنریشن منصوبوں کی وجہ سے کیاگیا ہے۔ اونٹاریو پاور اتھارٹی کا بیس سالہ تکنیکی پلان ہرتین برس بعد اپ ڈیٹ کیا جاتا ہے۔ اس کا جائزہ اونٹاریو انرجی بورڈ لیتا ہے، اس بورڈ نے صارفین کوتحفظ فراہم کیا ہے۔ منسٹری نے اس کے لئے پالیسی پلان ترتیب دیا ہے۔ وہ پلان لوگوں کے مزاج کے مطابق نہیںہے اوراس کے دور روس نتائج بھی برآمد نہیںہوسکتے۔ یہ اوپی اے کی تجاویز کے خلاف ہے۔ اس فیصلے کے مطابق اونٹاریو بجلی کے صارفین کو بلینز ڈالر دینا ہوںگے۔بلوں میں2006 سے2014 کے درمیان لگ بھگ ستر فی صد اضافہ ہواہے۔ اس کی لاگت37بلین ڈالر ہے۔یہ رقم گلوبل ایڈجسٹمنٹ ٹو جنریٹرز کی مد میں وصول کی گئی اور2032 تک اس کی جملہ قیمت میں133 بلین تک اضافہ ہوجائے گا۔ گرین انرجی ایکٹ کے تحت ریٹس میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔لبرل کے بیس برس کے پروگرام کے تحت ہائیڈرو کسٹمرز کو کل9.2 بلین ڈالر ہوااور شمسی توانائی کی مد میںدینا ہوںگے۔آڈیٹر جنرل کاکہنا ہے کہ ہائیڈرو اونٹاریو نے ٹرانسمیشن ایسٹ کسی سے منتقل نہیںکئے ہیںاسی وجہ سے پاور فیلیئر کا خطرہ ہے۔


متعلقہ خبریں