ایان علی کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے خارج

قومی آوازاسلام آباد: وزارت داخلہ نے سپریم کورٹ کے حکم پر عمل کرتے ہوئے معروف سپر ماڈل ایان علی کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے خارج کردیا.

وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن میں اعلان کیا گیا کہ ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکال دیا گیا ہے.

واضح رہے کہ یہ نوٹیفکیشن ایان علی کی جانب سے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد نہ کرنے کے باعث حکومت کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کے بعد جاری کیا گیا.

یاد رہے کہ 13 اپریل کو سپریم کورٹ نے سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے سپر ماڈل ایان علی کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کا حکم دیا تھا۔

ماڈل ایان علی نے دسمبر 2015 میں اپنا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کے لیے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی، جس پر فیصلہ سناتے ہوئے گذشتہ ماہ 7 مارچ کو سندھ ہائی کورٹ نےایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا۔

بعدازاں وزارت داخلہ اور کسٹمز حکام نے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

ماڈل ایان علی کو گذشتہ برس 14 مارچ کو اسلام آباد کے بینظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے دبئی جاتے ہوئے اُس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب دورانِ چیکنگ ان کے سامان میں سے 5 لاکھ امریکی ڈالر برآمد ہوئے تھے۔

ملزمہ کی گرفتاری کے وقت ان کے 3 پاسپورٹ بھی ضبط کیے گئے تھے جن میں سے ایک کارآمد جبکہ دو منسوخ شدہ ہیں جن پر ویزے لگے ہوئے تھے۔

ایان علی کے خلاف کرنسی اسمگلنگ کا مقدمہ درج ہونے کے بعد انھیں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل منتقل کیا گیا جس کے بعد ان کے خلاف کسٹم کی عدالت میں سماعت شروع ہوئی اور کسٹم کے عبوری چالان میں انہیں قصوروار ٹھہرایا گیا۔

بعد ازاں ایان علی نے راولپنڈی کی کسٹم عدالت اور لاہور ہائی کورٹ میں اپنی ضمانت کی درخواست دائر کی جسے مسترد کردیا گیا۔

لاہور ہائی کورٹ میں ضمانت کی دوسری درخواست کا فیصلہ ماڈل کے حق میں آیا جس کے بعد انہیں عدالت کے حکم پر جیل سے رہا کردیا گیا تھا۔

دوسری جانب گذشتہ دنوں کرنسی اسمگلنگ ریفرنس کے سلسلے میں سپر ماڈل ایان علی کو کسٹم کلکٹر نے 5 لاکھ 6 ہزار 800 امریکی ڈالرز (تقریباََ 5کروڑ 30 لاکھ روپے) جرمانے کی سزا سنائی.

اس سے قبل اسلام آباد کی کسٹم، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کی خصوصی عدالت نے ایان علی کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست مسترد کر دی تھی۔