دھوبی کا کتا

قومی آواز :کراچی،
دلچسپ و عجیب ،18،فروری،2021
دھوبی کا کتا گھر کا نہ گھاٹ کا اس میں کتا سے مراد “کُتّا” ہی لیا، سمجھا، اور پڑھا بھی جاتا ہے، لیکن آج نئی بات علم میں آئی تو ہماری علمیت کا جنازہ نکل گیا
‏یہ لفظ کُتا نہیں بلکہ کَتا ہے جس سے مراد کپڑے دھونے کا وہ ڈنڈا ہے جسے دھوبی ساتھ لیے پھرتا ہے۔

“‏”وضاحت

اصل لفظ کتکہ ہے جو بگڑ کر کتا بن گیا۔
پرانے وقتوں میں کپڑے گھاٹ پر دھوئے جاتے تھے اور کپڑوں کو صاف کرنے کیلئے دھوبی اک بھاری بھرکم ڈنڈے کا استعمال کیا کرتا تھا، جس کو کتکہ کہا جاتا تھا۔ وہ کتکہ گھاٹ پر نہیں رکھا جاتا تھا کیوں کہ کوئی اور اٹھا لے گا اور گھر لانے میں بے جا مشقت کرنی پڑتی ۔ اسلئے دھوبی وہ کتکہ راستے میں مناسب جگہ چھپا دیتا اور اگلے دن نکال کر پھر استعمال کر لیتا۔ اس طرح کتکہ نہ گھر جا پاتا اور نہ گھاٹ پر رات گزارتا۔
دھوبی کا کتکہ ۔ نہ گھر کا نہ گھاٹ کا۔
جو نئے دور میں بگڑ کر کتا بن گیا۔

Courtesy: Beena Bukhari (Karachi Grammar School)


متعلقہ خبریں