وزیراعظم عمران خان نے کرتارپور راہداری کا افتتاح کردیا

دنیا بھر کے 68 ممالک سے سکھ یاتریوں کی بڑی تعداد افتتاحی تقریب میں شرکت، سابق بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ، نوجوت سدھو، بھارتی اداکار سنی دیول بھی کی افتتاحی تقریب میں شریک ہیں۔

قومی آواز ننکانہ صاحب : وزیراعظم عمران خان نے کرتارپور راہداری کا افتتاح کردیا جس کے بعد وہ تقریب سے خطاب کررہے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ برس 28 نومبر کو کرتارپور راہداری کا سنگ بنیاد رکھا تھا اور اس تقریب میں وزیراعظم کی دعوت پر کانگریس رہنما اور سابق بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو نے شرکت کی تھی جب کہ بھارتی حکومت کی طرف سے وزیر خوراک ہرسمرت کور اور وزیر تعمیرات ہردیپ سنگھ شریک ہوئے تھے۔

منموہن سنگھ، سنی دیول اور سدھو سمیت اہم شخصیات شریک
کوریڈور کی افتتاحی تقریب گوردوارے کے احاطے میں ہو رہی ہے جس میں سابق بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ، کانگریس رہنما نوجوت سنگھ سدھو، بی جے پی کے رہنما اور بھارتی اداکار سنی دیول اور بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ امریندر سنگھ سمیت دیگر اہم شخصیت کی بڑی تعداد تقریب میں شریک ہے۔

وزیراعظم عمران خان گوردوارے میں پہنچے جہاں انہوں نے منموہن سنگھ اور دیگر شخصیات سے مصافحہ کیا جب کہ وہ سابق کرکٹر اور کانگریس رہنما نوجوت سنگھ سدھو سے گلے ملے۔

شرکا کا تقریب سے خطاب
کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے بھارت سمیت دنیا بھر سے آئے ہوئے سکھ یاتریوں کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہا۔

انہوں نے کا کہ آج کا دن ایک تاریخی دن دکھائی دے رہا ہے، آج ایک محبت کی راہداری کا افتتاح ہوا ہے، مذہبی باہمی احترام کے رشتے کا دنیا عملی مظاہرہ دیکھ رہی ہے، دنیا جہاں میں موجود سکھ کمیونٹی اس بات کا اعتراف کر رہی ہے کہ آج ایک تاریخ رقم ہو رہی ہے، اس اقدام کے لیے تاریخ آپ کو یاد رکھے گی۔

کاش امن کا پیغام کشمیر کی وادی میں بھی پہنچ جائے: وزیر خارجہ
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بابا گرو نانک کا پیغام امن، شفقت اور محبت کا پیغام ہے جو صوفیائے کرام کا پیغام ہے اور اسی جذبے کے تحت میں سکھ کمیونٹی کو خوش آمدید کہتا ہوں۔

وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ آج برصغیر میں نفرت کے بیج کون بو رہا ہے؟ خطے میں نفرت کا ذمہ دار کون ہے، اس پر غور کرنا چاہیے، کاش امن کا پیغام کشمیر کی وادی میں بھی پہنچ جائے، اگر ان محبت کی راہداریاں کا سفر پہلے شروع ہوتا تو اس سفر کے لیے 72 سال کا سفر نہ کرنا پڑتا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ سنت محمدی ﷺہے، قائد اعظم محمد علی جناح کا وژن ہے جس پر پاکستان تحریک انصاف کی حکومت عمل پیرا ہے۔

کرتارپور راہداری کھل سکتی ہے تو ایل او سی کیوں نہیں: شاہ محمود قریشی
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت کے وزیراعظم نے بھی 70 برس قبل ایک وعدہ کیا تھا جس پر عمل درآمد کی ضرورت ہے، موجودہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سری نگر کی جامعہ مسجد میں نماز کی اجازت دیں۔

وزیر خارجہ نے دنیا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر کرتارپور راہداری کھل سکتی ہے تو لائن آف کنٹرول کی عارضی حد بندی کیوں نہیں کھل سکتی، جس طرح عمران خان نے آپ کو شکریہ کا موقع دیا ہے اس طرح آپ بھی وزیراعظم عمران خان کو شکریہ کا موقع دے سکتے ہیں۔

وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری کا بیان
وفاقی وزیر برائے مذہبی امور پیر نورالحق قادری نے کہا کہ بابا گرونانک کا عراق کے دارالحکومت بغداد میں 6 سال گزارے، میں نے وہ مقام دیکھا ہے جہاں بابا گرو نانک نے چلے کاٹے، آپ عراق میں رہتے ہوئے ہر روز حضرت موسیٰ علیہ السلام اور حضرت شیخ عبدالقادری کی درگاہ پر حاضری دیا کرتے۔

سابق بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ تعلقات میں بہتری کے خواہاں
کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے سابق بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ اور بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ سمیت دیگر مہمان راہدری کے ذریعے کرتارپور پہ

اس موقع پر منموہن سنگھ کا کہنا تھا کہ راہداری کھولنے سے پاکستان اوربھارت کے تعلقات میں نمایاں بہتری آئے گی، آج سکھ برادری کے لیے بہت بڑا دن ہے۔

جب کہ بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ نے کہا کہ کرتارپور راہداری کھلنے سے سب خوش ہیں، یہ راہداری کھولنا 70سال سے ہماری خواہش رہی ہے۔

عمران خان نے محبت سے دنیا کے دل جیت لیے ہیں: نوجوت سدھو
نوجوت سنگھ سدھو کا افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سکھ قوم پوری دنیا میں ایک فیصد ہے لیکن جذبے میں 50 فیصد ہے۔

انہوں نے وزیراعظم عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میری زبان سے 14 کروڑ سکھوں کی آواز نکل رہی ہے، میں آپ کے لیے شکرانہ لیکر آیا ہوں، نذرانہ لیکر آیا ہوں۔

نوجوت سنگھ سدھو نے کہا کہ تقسیم ہند کے بعد آج پہلی تاریں گری ہیں، ہماری 4 پشتیں اپنے گرو کے گھر آنے کے لیے ترستی رہیں، سکندر نے ڈرا کر دنیا جیتی تھی لیکن عمران خان نے محبت سے دنیا کے دل جیت لیے ہیں۔

بھارتی مہمان نے کہا کہ عمران خان سے کہتا ہوں کہ سب سے بڑا مرہم انہوں نے راہداری کھول کر لگایا ہے، 72 سال سے سب حکمرانوں نے اپنا نفع نقصان دیکھا لیکن عمران خان پہلا بہادر وزیراعظم ہے جس نے بغیر کسی نفع نقصان کے لیے 14 کروڑ سکھوں کے دل کو ٹھنڈک پہنچائی۔

گیارہ ماہ میں راہداری کی تکمیل
حکومتِ پاکستان نے 11 ماہ کی ریکارڈ مدت میں کرتارپور راہداری مکمل کی اورگوردوارہ دربار صاحب کودنیا کا سب سے بڑا گوردوارہ بنادیا۔

سکھ یاتری اسے بابا گورونانک کے 550 ویں جنم دن پر حکومتِ پاکستان کی طرف سے تحفہ قرار دے رہے ہیں، بھارتی سکھ یاتریوں کی طرف سے لائی گئی سونے کی پالکی یہاں نصب کر دی گئی ہے۔

وزیراعظم عمران خان کی سکھ برادری کو مبارکباد
وزیراعظم عمران نے کرتارپور راہداری کے افتتاح سے قبل جاری ایک بیان میں سکھ برادری کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ کرتارپور راہداری کے افتتاح کا دن تاریخی ہے اس تاریخی دن پرسرحد پار اور دنیا بھر میں بسنے والی سکھ برادری کو مبارکباد دیتا ہوں، آج ہم راہداری کے ساتھ سکھ کمیونٹی کےلیے اپنے دل بھی کھول رہے ہیں، آج کا دن خطے کے امن کے لیے ہماری کاوشوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلمان جانتے ہیں کہ مقدس مقامات کی زیارت کتنی اہمیت کی حامل ہوتی ہے، خطےکی خوشحالی اور آنے والی نسلوں کا روشن مستقبل امن کی راہ میں پوشیدہ ہے۔

مودی بھی وزیراعظم کی تعریف کیے بغیر نہ رہ سکے
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کرتارپور راہداری پر پاکستان کے اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا شکریہ ادا کیا۔

گرداسپور میں کرتارپور کوریڈور انٹیگریٹڈ چیک پوسٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی وزیراعظم مودی بھی پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کی تعریف کیے بغیر نہ رہ سکے۔ مزید پڑھیں

نوجوت سدھو بھی کرتارپور راہداری سے پاکستان آئے
ذرائع کے مطابق 5 روزکے ویزے کے باوجود سدھو کو عین وقت پرا ٹاری پر روک لیا گیا جس کے بعد نوجوت سنگھ سدھو کے استقبال کے لیے واہگہ پر موجود افراد واپس روانہ ہوگئے۔

جمعہ کو بھارتی حکام نے نوجوت سدھو کو واہگہ سے جانے کی اجازت دینے کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن سدھو کے واہگہ پہنچنے پر حکام نے انہیں روک لیا جس کے بعد انہیں کرتار پور سے پاکستان آنے کی اجازت دی گئی۔

کرتارپور کو 42 ایکڑ پر وسعت دے کر دنیا کا بڑا گوردوارہ بنادیا گیا

حکام کی طرف سے بتایاگیا کہ گوردوارہ دربارصاحب پہلے 4 ایکڑ پر محیط تھا جسے اب اسے 42 ایکڑ پر وسعت دے کر دنیا کا سب سے بڑا گوردوارہ بنا دیا گیاہے، ارد گردکی 800 ایکڑا راضی بھی گوردوارے کےلیے مختص کر دی گئی ہے جب کہ گوردوارے سے ملحقہ 26 ایکڑ اراضی پر باغات اور 36 ایکڑ پر فصلیں اگائی گئی ہیں۔

تزئین و آرائش کےعلاوہ یہاں بارہ دری،لائبریری، میوزیم، مہمان خانہ اور لنگر خانہ بھی تعمیر کیاگیا ہے۔

کرتار پور راہداری ویزہ فری کوریڈور ہے، بھارتی سکھ یاتری پاسپورٹ اسکین اور بائیو میٹرک تصدیق کرواکر صرف 20 ڈالر فی کس سروس چارجز اداکرکے آسکیں گے تاہم جذبہ خیر سگالی کے تحت 9 نومبر افتتاح اور 12 نومبر بابا گرونانگ کے جنم دن کے موقع پر انٹری فری ہے۔

کرتارپور دنیا کا سب سے بڑا گوردوارہ بن گیا

کرتار پور راہداری کے راستے یومیہ 5ہزار یاتری آسکیں گے جو صبح آکر شام کو واپس چلے جایاکریں گے، یاتریوں کی سیکیورٹی کےلیے 215 سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیےگئے ہیں، مرد اور خواتین سکھ یاتریوں کےلیے الگ الگ تالاب بھی بنائے گئے ہیں۔

گوردوارے کو برقی قمقموں سے سجادیا گیا

ننکانہ صاحب میں بابا گورو نانک کے 550 ویں جنم دن کی تقریبات کےلیےگورودوارہ جنم استھان کوخوبصورت لائٹوں اوربرقی قمقموں کےساتھ سجادیاگیا ہے۔

ننکانہ صاحب میں بابا گرونانک کے جنم دن کی تقریبات پر ضلعی انتظامیہ کی طرف سے سکھ یاتریوں کے لیے بہترین انتظامات کیے گئے ہیں، گوردوارہ جنم استھان کو بھی خوبصورتی کےساتھ سجایاگیا ہے جب کہ لنگرخانے میں یاتریوں کے کھانے پینے کا بھی وافر انتظام کیا گیا ہے۔

وزیراعظم کیلئے دل میں بہت عزت پیدا ہوگئی: سکھ برادری
سکھ یاتری گوردوارہ جنم استھان میں اپنی مذہبی رسومات شبد کیرتن اور اکھنڈ پات میں مصروف ہیں۔

اس موقع پر بھارت سے آئے ہوئے سکھ یاتریوں کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے سکھوں کے لیے کرتارپور راہداری کھولنے کے اقدام سے سکھوں کے دلوں میں ان کے لیے بہت زیادہ عزت پیداہوگئی ہے، اس اقدام دونوں ملکوں میں تعلقات بہتر ہوں گے۔

پاکستان میں سکھوں کے دو مقدس ترین مقامات

سکھ مذہب کے بانی بابا گرو نانک کی آخری آرام گاہ گوردوارہ دربار کا منظر—
پاکستان میں سکھوں کے 2 مقدس ترین مقامات ہیں، پہلا جنم استھان ننکانہ صاحب ،جہاں سکھ مذہب کے بانی باباگورونانک دیو جی کی پیدائش ہوئی اور دوسرا گوردوارہ دربار صاحب کرتاپور ، جہاں باباگورونانک نے اپنی عمر کے آخری 18سال گزارے اور یہیں وفات پائی، یہاں ایک جانب ان کی سمادھی اور دوسری جانب قبر بنائی گئی ہے۔

گوردوارہ دربارصاحب کرتارپور سکھ مت کے ماننے والوں کا دوسرامقدس ترین مقام لاہور سے تقریباً 120 کلومیٹر اورپاک بھارت سرحد سے صرف 4کلومیٹر کی دوری پر واقع یہ ہے، گوردوارہ دریائے راوی کے کنارےچھوٹے سے گاؤں کوٹھے پنڈ میں آبادہے، یہ گاؤں ضلع نارووال کی تحصیل شکر گڑھ میں آتاہے، سفید رنگ کا یہ خوبصورت گوردوارہ دور سے دیکھنے میں ایک پرندےکی مانند لگتاہے۔

گوردوارہ دربارصاحب کی تاریخی اہمیت
گوردوارہ دربار صاحب کی تاریخی اہمیت یہ ہےکہ سکھ مت کے بانی باباگورونانک دیو جی نےاپنی عمر کے آخری 18سال گاؤں کوٹھے پنڈ میں گزارےاور 22 ستمبر 1539ء کو یہیں وفات پائی، یہاں ایک جانب ان کی سمادھی اور دوسری جانب قبربنائی گئی ہے۔

گوردوارہ دربار صاحب کی قدیم عمارت دریائے راوی کےسیلاب میں تباہ ہو گئی تھی ، موجودہ عمارت 1920 ءسے 1929 ءکے درمیان پٹیالہ کے مہاراجا سردار بھوپندر سنگھ نےتعمیر کرائی ، 1995ء میں حکومت پاکستان نے اس کی دوبارہ مرمت کی، جولائی 2004ء میں یہ گوردوارہ مکمل طور پر بحال کر دیا گیا،گوردوارے کے باغیچے میں باباگورونانک کے زیرِاستعمال رہنے والا کنواں بھی ہے جسے سکھ عقیدت میں “سری کُھوہ صاحب”کہتےہیں۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان کرتارپور راہداری کھولنے کیلئے معاہدہ طے پاگیا

تقسیم ہند کے وقت یہ گوردوارہ پاکستان کے حصے میں آگیا، تقریباً 56 سال تک سکھ زائرین اس کی زیارت کے منتظر رہے، انہوں نے بھارتی سرحدپر دور درشن استھان بنا رکھے تھے جہاں سے وہ دوربین کی مدد سےاس کا دیدار کیا کرتے تھے، سکھ برادری کئی دہائیوں تک راہداری کی تعمیرکا مطالبہ کرتی رہی، دونوں ملکوں کی پچھلی حکومتوں نے 1998ء، 2004ء اور 2008ء میں راہداری کی تعمیر کیلئے ابتدائی بات چیت بھی کی لیکن کوئی نتیجہ نہ نکل سکا ۔

وزیراعظم عمران خان کی تقریبِ حلف برداری میں بھارتی کرکٹر سیاستدان نوجوت سنگھ سدھو سے اس سلسلے میں بات چیت ہوئی جس میں اس منصوبے کو جلد پایہ تکمیل تک پہنچانے کا اعلان کیا گیا۔


متعلقہ خبریں