کیا پردہ آنکھوں کا ہوتا ہے ؟

تحریر:اُم سالار

آج کل سننے میں آتا ہے کہ پردہ آنکھوں کا ہوتا ہے لباس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔حیا دل میں ہوتی ہے، ظاہر سے فرق نہیں پڑتا۔یہ باتیں سنتی ہوں تو سوچتی ہوں کیا واقعی پردہ صرف آنکھوں کا ہوتا ہے؟ اگر ایسا ہوتا تو اللہ (سبحانه وتعالی)کیوں نہ صرف یہ کہ دیتے کہ نگاہوں کو جھکا کر رکھو، اس نے ساتھ ہی یہ کیوں کہا کہ اپنے آپ کو ڈھانپ کر رکھو ،نامحرم کی نگاہوں سے بچا کر رکھو، اپنی زینت کو چھپا کر رکھو۔

اور مسلمان عورتوں کو حکم دو اپنی نگاہیں کچھ نیچی رکھیں اور اپنی پارسائی کی حفاظت کریں اور اپنا بناؤ نہ دکھائیں مگر جتنا خود ہی ظاہر ہے اور وہ دوپٹے اپنے گریبانوں پر ڈالے رہیں، اور اپنا سنگھار ظاہر نہ کریں مگر اپنے شوہروں پر یا اپنے باپ یا شوہروں کے باپ یا اپنے بیٹوں یا شوہروں کے بیٹے یا اپنے بھائی یا اپنے بھتیجے یا اپنے بھانجے یا اپنے دین کی عورتیں یا اپنی کنیزیں جو اپنے ہاتھ کی ملک ہوں یا نوکر بشرطیکہ شہوت والے مرد نہ ہوں یا وہ بچے جنہیں عورتوں کی شرم کی چیزوں کی خبر نہیں اور زمین پر پاؤں زور سے نہ رکھیں کہ جانا جائے ان کا چھپا ہوا سنگھار اور اللہ کی طرف توبہ کرو اے مسلمانو! سب کے سب اس امید پر کہ تم فلاح پائو


متعلقہ خبریں