کوروناوائرس دنیا کو ایک اور اسپینش فلو کا سامنا

بین الاقوامی نیوز27مارچ ، 2020،

قومی آواز۔ نیو یارک
تحریر: سہیل چیمہ ۔

ناشر ۔ ذوہیر عباس
آجکل چائنا کے شہر واوہان جس کی آبادی نیویارک اور لندن سے بھی زیادہ ھے جہاں 11 ملین لوگ بستے ھیں وہ ایک خطرناک  کوروناوائرس کی زد میں ھے۔۔۔پورے شہر کا نظام جس میں بسیں. ٹرین، ایرپورٹ، سب شٹ ڈاؤن ھے۔۔۔سارے شہر کے لوگ قید و بند ھیں۔ اس کے ساتھ ساتھ اہم ترین خبریں یہ ھے کہ مزید دو شہروں کو بھی لاک ڈاؤن کردیا گیا ھے۔۔۔ابھی تک 17 افراد موت کے منہ میں جاچکے ھیں اور 4000 لوگ اس وائرس سے متاثر ھوے ھیں۔۔۔۔سب سے بڑا مسلہ اس وائرس کا جو ھے وہ یہ کہ اس کے علامات بہت ھی ہلکے ھوتے ھیں اور انسان کو پتہ نہی کہ وہ بیمار ھے۔۔۔اس لیے اس کا پتہ لگانا ایک چیلنج ھے۔

اس وقت پوری دنیا کی نظریں چائنا پر لگی ھوئ ھیں کیونکہ اگر یہ وائرس پھیل گیا تو اتھارٹیز کا کہنا ھے کہ دنیا کو ایک اور اسپینش فلو کا سامنا پڑسکتا ھے، جو 1918 میں 500 ملین لوگوں کو متاثر کیا تھا اور جس سے 50 ملین لوگ اپنی جان سے ھاتھ دھو بیٹھے تھے، جس میں ایک ملین لوگ امریکہ میں بھی تھے۔۔۔

چائنہ کےکوروناوائرس کا پھیلاو سانپ کے ذریعے ھوتا ھے، جیسا کے چائینز لوگ دنیا کا ھر جانور کھاتے ھیں۔۔۔وھاں سانپ، بلی، کُتا، بھیچو، گدھا ۔۔۔۔کھانا ان کی غزا کا حصہ ھے۔۔۔ظاھر سی بات ھے، جس ملک کی آبادی 1.4 بلین ھوگی وھاں عوام زندہ رھنے کے لیے ھر مخلوق کو ھی کھاے گی۔۔ جس سے ھر وقت خطرناک بیماریوں کے پھلنے کا اندیشہ لگا رھے گا۔


متعلقہ خبریں