November 20, 2017 خیال رہے کہ گزشتہ روز اسحاق ڈار سے استعفے سے متعلق خبریں منظر عام پر آئی تھیں۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے وزارت سے مستعفی ہونے کی اطلاعات پر وزیراعظم کے ترجمان مصدق ملک نے وضاحت دیتے ہوئے کہا تھا کہ اسحاق ڈار کی علالت کے باعث قلمدان وزیراعظم کے پاس ہے۔ ذرائع نے جیوز نیوز کو بتایا کہ پہلے اسحاق ڈار استعفیٰ دینے پر راضی ہوگئے تھے تاہم اب وہ اس سے پیچھے ہٹ گئے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم نے اسحاق ڈار کو پاکستان میں نہ ہونے پر استعفیٰ دینے کا کہا تھا تاہم انہوں نے ایسا نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیر خزانہ کا موقف ہے کہ استعفے سے غلط پیغام جائے گا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے نوازشریف اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے گفتگو کے بعد اسحاق ڈار کو استعفےکا کہا تھا۔ نوازشریف نے وزیراعظم کی زیر صدارت اقتصادی مشاورتی کونسل کی تجویز بھی دی تھی۔ واضح رہےکہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف احتساب عدالت میں آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس زیر سماعت ہے جس میں ان پر فرد جرم عائد ہوچکی ہے جب کہ عدالت سے مسلسل غیر حاضری پر ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری ہوچکے ہیں۔ نیب نے اسحاق ڈار کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے وزارت داخلہ کو خط لکھ دیا ہے۔
قومی آوز ۔
:لندن
لندن: وزیراعظم شاہ خاقان عباسی کی ہدایات کے باوجود وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے استعفیٰ دینے سے انکار کردیا ہے۔