بھارتی پولیس نے زبردستی مسلم خاتون کا نقاب اتروا دیا

Thursday, November 23, 2017
قومی آواز ۔
نئی دلی ۔
بھارت میں انتہا پسندی کے واقعات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، انتہا پسند تنظیموں کی جانب سے گاؤ رکھشک کے نام پر مسلمانوں پر مظالم کے واقعات کے بعد اب پولیس اہلکاروں کی جانب سے بھی سر عام مسلمانوں کی تذلیل کے واقعات سامنے آنے لگے ہیں۔

ہندو انتہا پسندی کا تازہ ترین واقعہ بھارتی ریاست اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی ادتیا ناتھ کے جلسے میں پیش آیا۔

بھارتیہ جنتا پارٹی سے تعلق رکھنے والی مسلمان خاتون رکن سارا یوگی ناتھ کے جلسے میں شرکت کے لیے دور دراز سے آئی تھی لیکن اس نے برقعہ پہن رکھا تھا جس سے وہ مسلمان معلوم ہوتی تھی۔

یوگی ناتھ کے خطاب سے کچھ ہی لمحے قبل تین خواتین پولیس اہلکار سارا کے پاس گئیں اور اسے چہرے سے نقاب اتارنے کا کہا، سارا نے نقاب اتار کر خواتین پولیس اہلکاروں کو اپنا چہرہ دکھا دیا۔

لیکن پولیس اہلکاروں کی اس سے تسلی نہ ہوئی اور انہوں نے مسلمان خاتون سے کہا کہ برقعہ اتار پر اپنے پاس رکھ لیں جس پر سارا نے برقعہ اتار کر اپنے ساتھ رکھ لیا۔

کچھ ہی دیر بعد ایک مرد پولیس اہلکار سارا کے پاس آیا اور اس سے برقعہ لے کر چلا گیا۔

ضلعی پولیس چیف انیل کمار کا کہنا ہے کہ واقعے کی انکوائری کر رہے ہیں اور کسی کو بھی اس کی اجازت نہیں ہے کہ زبردستی کسی کا برقعہ اتروایا جائے۔