بھارت کے ساتھ صورتحال مزید بگاڑنا نہیں چاہتے، وزیر خارجہ

بدھ26  ستمبر 2018

قومی آوازنیویارک: وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارت سے معاملات بگاڑنے کے لیے محض دو جملے چاہئیں، لیکن وہ صورتحال کو مزید خراب نہیں کرنا چاہتے۔
ملاقات منسوخی:بھارت نے اسٹیمپ چھپنےکا معاملہ ستمبر میں بہانہ بناکرپیش کیا، قریشی

شاہ محمود قریشی اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کی غرض سے اِن دنوں امریکا میں موجود ہیں۔

بھارتی میڈیا سے گفتگو میں شاہ محمود قریشی نے وزرائے خارجہ ملاقات کی منسوخی کے بعد جاری لفظی جنگ کے حوالے سے کہا، ‘ بھارت سے معاملات بگاڑنے کے لیے محض دو جملے چاہئیں، لیکن میں صورتحال کو مزید خراب نہیں کرنا چاہتا’۔

وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ہم امن کے داعی ہیں اور بہتری چاہتے ہیں۔

پاک-بھارت وزرائے خارجہ ملاقات کی منسوخی

واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران پاک بھارت وزرائے خارجہ کی ملاقات کی تجویز پیش کی گئی تھی جسے بھارت نے قبول کر لیا تھا۔

دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان 27 ستمبر کو نیویارک میں ملاقات بھی طے پا گئی تھی، تاہم 21 ستمبر کو نئی دہلی کی جانب سے یہ ملاقات منسوخ کردی گئی۔
یہ خبریں آپ قومی آواز ٹورنٹو پر پڑھ رہے ہیں

بھارت وزرائے خارجہ ملاقات طے کرکے مُکر گیا

بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ‘عمران خان کی جانب سے خط کے بعد ہم سمجھے تھے کہ پاکستان مثبت سمت کی جانب گامزن ہے لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ان کی پیش کش کے پیچھے غلط ارادے تھے’۔

دوسری جانب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پاک بھارت وزرائے خارجہ ملاقات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ‘مذاکرات کی منسوخی کی خبر سن کر حیرت اور افسوس ہوا، یہ ایک موقع تھا جسے ضائع کر دیا گیا’۔

خیال رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات 2015 سے تعطل کا شکار ہیں۔