شہید ملت لیاقت علی خان کا 66واں یوم وفات آج منایا جارہا ہے

قومی آواز ۔ راولپنڈی

16 اکتوبر ، 2017

پاکستان کے پہلے وزیراعظم اور شہید ملت نوابزادہ لیاقت علی خان کا 66 واں یومِ وفات عقیدت احترام سے منایا جارہا ہے۔

نوابزادہ لیاقت علی خان کا شمار قوم کے اُن عظیم رہنماؤں اور محسنوں میں ہوتا ہے جنہوں نے قیامِ پاکستان کے لئے اپنا سب کچھ قربان کیا۔

لیاقت علی خان مسلم رہنماؤں کی ان نمائندہ شخصیات میں شامل ہیں جو برطانوی راج کے خاتمے اور مسلمانوں کے لئے ایک علیحدہ وطن کی جدوجہد میں پیش پیش رہے۔

مشرقی پنجاب کے زمیندار گھرانے میں آنکھ کھولنے والے لیاقت علی خان نے علی گڑھ سے 1918 میں گریجویشن مکمل کی۔

1921 میں آکسفورڈ یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد انہوں نے 1923 میں مسلم لیگ میں شمولیت اختیار کی۔

سادہ طبیعت کے مالک نوابزادہ لیاقت علی خان 1926 سے 1940 تک یوپی کی مرکزی مجلس قانون ساز کے رکن بھی رہے۔

جدو جہد آزادی میں قائداعظم کے شانہ بشانہ چلنے والے شہید ملت لیاقت علی خان کو بانی پاکستان اپنا دست راست کہہ کر پکارا کرتے تھے۔

قائداعظم کی وفات کے بعد نوابزادہ لیاقت علی خان نے مسلمانوں کے مفادات کے تحفظ اور قیادت کے خلل کو پورا کرنے کی کوشش کی۔

بطور پہلے وزیراعظم انہوں نے پاکستان کی خدمت کے لئے خود کو وقف کردیا اور 16 اکتوبر1951 کو انہیں راولپنڈی میں منعقدہ جلسے میں گولی مار کر شہید کردیا گیا۔

لیاقت علی خان کا قتل پاکستان کی تاریخ کے پُراسرار ترین واقعات میں سے ایک ہے، قتل کے محرکات، سازشیوں کے نام اور واقعات کا تانا بانا شکوک و شبہات کی گہری دھند میں لپٹے ہوئے ہیں اور آج تک اصل قاتلوں کو بے نقاب نہیں کیا جاسکا۔