ٹیکس نادہندگان کےدوبارہ زمین، گاڑی خریدنے پر پابندی کا اعلان، ضمنی بجٹ منظور

بدھ03  اکتوبر 2018
قومی آواز . اسلام آباد

قومی اسمبلی نے ضمنی مالیاتی ترمیمی بل کی کثرت رائے سے منظوری دے دی جب کہ حکومت نے ایک بار پھر ٹیکس نادہندگان کے لیے زمین اور گاڑی خریدنے پر پابندی کا اعلان کردیا۔

اسپیکر اسد قیصر کی زیرصدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں وزیر خزانہ اسد عمر نے ضمنی مالیاتی ترمیمی بل 2018 منظوری کے لیے پیش کیا، اسپیکر اسد قیصر نے وائس ووٹنگ کے ذریعے بل کی منظوری کا عمل شروع کیا تو اپوزیشن کی جانب سے شق 2 کو چیلنج کیا گیا اور اس پر رائے شماری کا مطالبہ کیا گیا جسے اسپیکر نے منظور کرلیا۔

قومی اسمبلی میں ضمنی مالیاتی ترمیمی بل 2018 کی شق 2 پر رائے شماری کی گئی جس کی حمایت میں 158 اور مخالفت میں 120 ووٹ آئے۔

ایوان میں بل کی شق وار منظوری لی گئی، بل میں آخری ترمیم پی پی رکن کی جانب سے پیش کی گئی جس میں اراکین اسمبلی کی تنخواہیں اور مراعات بڑھانے سمیت پنشن کا حق دینے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔

وزیر خزانہ اسد عمر نے ترمیم پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ملکی معیشت کی صورتحال ٹھیک نہیں اس لیے مطالبہ نہیں مانا جاسکتا۔

قومی اسمبلی نے اپوزیشن کی جانب سے پیش کی گئی 4 ترامیم کو مسترد کرتے ہوئے بل کو کثرت رائے سے منظور کرلیا۔

بعد ازاں اسپیکر اسد قیصر نے اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی۔

اسد عمر کا ایوان میں اظہار خیال

اس سے قبل اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ ٹیکس ریٹرن فائل کریں، زمین اور گاڑی خریدنے کے اہل بن جائیں، بڑے نان فائلرز کے خلاف مہم کا کل سے آغاز ہوچکا ہے اور 169 بڑے ٹیکس نادہندگان کو نوٹس جاری ہو چکے ہیں۔

ٹیکس ریٹرن فائل کریں، زمین اور گاڑی خریدنے کے اہل بن جائیں: وزیرخزانہ
وزیر خزانہ نے کہا کہ نان فائیلرز 200 سی سی سے نیچے موٹر سائیکل خرید سکے گا، اوورسیز پاکستانیوں اور بیوہ کی وراثتی جائیداد کی منتقلی پر نان فائیلرز کو چھوٹ دی جارہی ہے۔

اسد عمر نے کہا کہ قوم کا پیسا قوم پر خرچ ہوگا آئیں اور اس کا حصہ بنیں، بینکوں میں بڑی رقم رکھنے والے نان فائلرز کو پکڑیں گے۔

وزیر خزانہ نے گزشتہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جو کام یہ 40 سال میں نہ کر سکے ہم سے پوچھتے ہیں کہ 40 دن میں کیوں نہ کیے، مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے بیواؤں کی پنشن روکی ہوئی تھی، پی آئی اے کا جہاز اڑ نہیں سکا کیوں کہ ادارے پر قرض اتنا بڑھ چکا تھا۔

اسد عمر نے کہا کہ دودھ اور شہد کے بہتی ہوئے نہروں کے سائے میں گزشتہ سال گردشی قرضے میں 400 ارب سے زائد اضافہ ہوا، یہ گردشی خسارہ دودھ اور شہد کی نہروں کے سائے میں بڑھا، گزشتہ سال میں گردشی قرضوں میں 453 ارب روپے کا اضافہ ہوا اور آج مجموعی طور پر گردشی قرضہ 1200 ارب تک پہنچ چکا ہے۔
یہ خبریں آپ قومی آواز ٹورنٹو پر پڑھ رہے ہیں۔

مجموعی طور پر گردشی قرضہ 1200 ارب تک پہنچ چکا ہے: اسد عمر
وزیر خزانہ نے کہا کہ 454 ارب روپے کا خسارہ صرف گیس کے شعبے میں ہے، تمام آئی پی پیز کہہ رہی ہیں کہ ہم میں بجلی کی پیداوار نہیں دے سکتے، آج ریاست مدینہ کا ذکر کرنے والے کاش اپنی حکومت سے بھی سوال کرلیتے۔

اسد عمر نے کہا کہ ٹرانسمیشن لائنز بچھاتے ہوئے کم ترقی یافتہ اور دور دراز علاقے نظر انداز کئے گئے، افسوس کی بات ہے کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان کو لوڈشیڈنگ نے مار دیا اور کہا جاتا ہے کہ وہاں کے لوگ بجلی کا بل نہیں دیتے اس لیے لوڈشیڈنگ ہے۔

انہوں نے کہا حقیقت یہ ہے کہ آج بجلی ہو بھی تو خیبرپختونخوا اور بلوچستان تک نہیں پہنچائی جاسکتی۔
یہ خبریں آپ قومی آواز ٹورنٹو پر پڑھ رہے ہیں۔