اتوار07 اکتوبر 2018 قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان معین خان نے ٹرافی کی رونمائی کی اور کہا کہ ورلڈ کپ کا فارمیٹ 1992 ورلڈ کپ کے فارمیٹ کی طرح اچھا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس بار ورلڈ کپ پاکستان ہی جیتے گا کیونکہ کھلاڑیوں پر پورا اعتماد ہے اور یہی کھلاڑی ورلڈ کپ جتوائیں گے۔ معین خان کا کہنا تھا کہ سرفراز کی قائدانہ صلاحیتوں سے کسی کو انکار نہیں کیونکہ ان کی بطور کپتان اور وکٹ کیپر میچ جیتنے والی کارکردگی رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سرفراز سیکھنے میں دلچسپی دکھاتے ہیں اور اگر وہ خود پرفارم کریں گے تو بہترین نتائج آئیں گے۔ معین خان کے مطابق فی الحال نئے لڑکے ایسے نہیں کہ انہیں موقع دیا جائے تاہم موجودہ 17، 18 لڑکوں کو ہی اعتماد دلانا چاہیے، پوری ٹیم کو مل کر محنت کرنے کی ضرورت ہے لیکن اگر خوش فہمی میں رہے تو ورلڈ کپ کی ٹرافی پاکستان آنا مشکل ہوگی۔ واضح رہے کہ کرکٹ ورلڈ کپ ٹرافی 6 روز پاکستان میں رہنے کے بعد کل بنگلہ دیش روانہ کردی جائے گی۔ عالمی کپ کی ٹرافی نے 27 اگست کو دبئی سے اپنے سفر کا آغاز کیا تھا جو کہ 21 ممالک کے 60 شہروں کا سفر طے کرے گی اور پہلی مرتبہ ٹرافی کی رونمائی ان ممالک میں بھی ہوگی جو آئی سی سی کا حصہ نہیں۔ ورلڈ کپ ٹرافی کی آخری منزل لندن ہے جہاں وہ 19 فروری کو پہنچے گی، اور لندن ایونٹ کی میزبانی کرے گا۔
قومی آواز: کراچی
یہ خبریں آپ قومی آواز ٹورنٹو پر پڑھ رہے ہیں۔