نگراں وزارت اعلیٰ کے لیے منظور آفریدی کی منظوری مسترد

Sunday 27 مئی ، 2018

قومی آواز ۔
اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی نے خیبر پختونخوا میں نگراں وزارت اعلیٰ کے لیے منظور آفریدی کی منظوری مسترد کر دی۔

نفیسہ شاہ نے کہا ہے کہ مجوزہ نگراں وزیراعلیٰ منظور آفریدی عمران خان سے ملاقات کے لیے بنی گالا کیوں گئے؟

انہوں نے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن منظور آفریدی کی عمران خان سے ملاقات کا نوٹس لے۔

نفیسہ شاہ نے کہا کہ منظور آفریدی نے عمران خان سے ملاقات کر کے عوام کے سامنے اپنی ساکھ کھو دی ہے، ایک ایسے شخص کو نگراں وزیراعلی کیسے تجویز کیا گیا جو فاٹا انضمام کا مخالف ہے ۔

انہوں نے کہا کہ منظور آفریدی جے یو آئی ف کے کارکن اور پی ٹی آئی کے سینیٹر ایوب آفریدی کے بھائی ہیں، ان کا انتخاب جانب داری کی انتہا ہے ۔

نفیسہ شاہ کا کہنا ہے کہ منظور آفریدی کا بڑا بھائی پی ٹی آئی کا ڈونر ہے اور چھوٹا جے یو آئی کا ڈونر ہے۔ یہ مالی گٹھ جوڑ کی بد قسمت کہانی ہے، یہ ہے عمران خان کی تبدیلی اور یہ ہے مولانا فضل الرحمان کی سیاست، پیپلز پارٹی اس تقرری کو مسترد کرتی ہے ۔

خیبرپختونخوا کے نگراں وزیراعلیٰ کیلئے منظور آفریدی کے نام پر اتفاق

دوسری جانب اے این پی کے ترجمان زاہد خان نے کہا ہے کہ عمران خان خود غیر جانبدار نگراں وزیراعظم کا مطالبہ کرتے ہیں لیکن انہوں نے اس شخص کو نگراں وزیر اعلیٰ نامزد کیا جس نے پہلے بنی گالہ جا کر سلام کیا۔

انہوں نے کہا کہ منظور آفریدی کی تقرری کے لیے مولانا فضل الرحمان کی جماعت نے صوبائی اسمبلی میں دوسری جماعتوں سے مشورہ تک نہیں کیا۔

ان کے مطابق منظور آفریدی کا ایک بھائی پی ٹی آئی اور دوسرا جمعیت علمائے اسلام ف میں ہے، ایسے نگراں وزیراعلی سے غیر جانب دار الیکشن کرانے کی کیا توقع کی جاسکتی ہے؟

42 سالہ منظور آفریدی کا تعلق فاٹا کی خیبر ایجنسی کے علاقے باڑا سے ہے اور وہ پاکستان سپر لیگ کی ٹیم پشاور زلمی کے مالک جاوید آفریدی کے فرسٹ کزن اور سینیڑ حاجی ایوب آفریدی کے بھائی ہے۔ ان کے کزن مرزا محمد آفریدی بھی فاٹا سے سینٹر ہیں۔

واضح رہے کہ موجودہ حکومت کی آئینی مدت 31 مئی 2018 کو ختم ہو جائے گی جس کے بعد نگراں حکومت آئندہ انتخابات تک اپنی ذمہ داریاں سنھالے گی۔