ابھی نہیں تو کبھی نہیں

سائنس و ٹیکنالوجی نیوز26جنوری ، 2020

قومی آواز : ٹورنٹو
تحریر ۔ سہیل چیمہ نیویارک
ناشر۔ ذوہیر عباس
یہ ایک بہت اھم گراف ھے جو کہ ورلڈ اکانمک فورم کی ویب سائٹ پر حال ہی میں شائع کیا گیا ہے۔ مختلف ممالک کی ڈیجیٹل اکانومی کا ڈیٹا دکھا رھا ھے ۔۔۔اس گراف کو دیکھ کر آپ کو شرمندگی بھی ھونی چاھیے اور حوصلہ افزائی بھی۔۔۔شرمندگی اس لیے کے بنگلادیش جو ھمارا جڑوا بھائ تھا اور 1971 میں الگ ھونے کے بعد آج دنیا میں ڈیجیٹل اکانومی میں دوسرے نمبر پر ھے۔۔۔۔

اس گراف میں پاکستانیوں کے لیے حوصلہ افزائی اس لیے ھے کہ باوجود ملکی حالات اپنی کوتاہیوں ، غفلتوں اور جغرافیائی وجوھات کی وجہ سے خراب رھنے کے باوجود ھم دنیا میں ڈیجیٹل اکانومی میں چوتھے نمبر پر ھیں اور دنیا کے بہت سے ترقی یافتہ ممالک کو پیچھے چھوڑ رھے ھیں۔۔۔۔۔۔یہ خبریں آپ قومی آواز ٹورنٹو پر ملاحظہ فرما رہے ہیں۔۔۔۔۔پاکستان کا سافٹویر ڈیویلپمنٹ امریکہ اور بنگلادیش کے برابر ھے۔۔۔۔ھم بنگلادیش سے کریٹیویٹی اور سیلزاورمارکیٹنگ میں بھی پیچھے ھیں۔۔۔ پاکستان بہت آسانی سے بنگلہ دیش کے نہ صرف برابر آسکتا ھے بلکہ اس کو پیچھے بھی چھوڑ سکتا ھے۔۔۔۔سب سے بڑا المیہ اگر آئی ٹی میں کوئ شہر آگے جاسکتا تھا وہ کراچی تھا، مگر اس شہر کی عوام چالیس سال سے لسانیت اور لاشوں کے کھیل میں مبتلا رھے۔۔۔۔یہ چالیس سال وہ تھے جس میں کراچی آئی ٹی میں بنگلور، چنائ، حیدرآباد بن سکتا تھا کیونکہ کراچی کی عوام آئی ٹی پروفیشن کے لیے بہت موضوں ھیں۔

بنگلہ دیش کی ڈیجیٹل اکانومی میں ان کی عورتوں کا بہت بڑا ھاتھ ھے جو اس افرادی قوت میں بہت اھم کردار ادا کررھی ھیں۔۔۔دوسری طرف پاکستان میں عورت کا ڈیجیٹل اکانومی میں رول بہت کم ھے۔۔ پاکستان میں گاوں دیہات کی عورت کا ڈیجیٹل اکانومی میں حصہ نہ ہونے کے برابر ھے۔۔۔۔۔۔دوسری اھم بات، بنگلہ دیش کو انڈیا کی بہت سپورٹ حاصل ھےجوآئی ٹی کی دنیا میں ایک پاور ھاوس بن چکا ھے۔۔ لہاذا
ہماری حکومتوں کو چاہیئے کہ بلا رنگ و نسل و مذھب اپنے ٹیلنٹ کو سامنے لانے میں دن رات ایک کر دے کیونکہ اس سے بہترین موقع اپنے معیار کو آگے لانے کا ابھی نہیں تو کبھی نہیں ہو سکتا کیونکہ یہی وقت کی آواز ہے اور یہی قومی آواز ہے


متعلقہ خبریں