قومی آواز ۔ نیو یارک: اگر کوئی مرد رات کے وقت کسی ہوٹل یا کلب میں جائے اور وہاں پہلے سے موجود کوئی خاتون اسے دیکھ کر مسکرا دے تو بیشتر مردوں کے ذہن میں ایک ہی خیال ابھرتا ہے کہ وہ ان کے ساتھ جنسی تعلق قائم کرنے کی خواہشمند ہے ۔لیکن کیا آپ اس خاتون کی مسکراہٹ کا صحیح اندازہ کر پائے ہیں کہ وہ یہی سوچ کر مسکرائی ہے ؟گزشتہ تحقیقات کے مطابق محققین کا کہنا ہے کہ مرد خواتین کے جنسی تعلق قائم کرنے کے ارادوں کا ہمیشہ غلط اندازہ لگاتے ہیں ۔لیکن اب نئی تحقیق کی رو سے یہ بات ثابت ہو چکی ہے چونکہ مرد خود خواتین کو دیکھ کر جنسی تعلق قائم کرنے کے خواہاں ہوتے ہیں جس کی بنا پر وہ خواتین کی سوچ کے بارے میں غلط اندازے لگا بیٹھتے ہیں۔تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق مرد جب کسی خاتون میں دلچسپی لیتا ہے اور جب اس کی دلچسپی بڑھنے لگتی ہے تو وہ اپنے تصورات میں بھی اس خاتون کے ساتھ جسمانی تعلقات قائم کرنے کے متعلق سوچتا رہتا ہے ۔نیویارک کے یونین کالج میں نفسیات کے ایسوسی ایٹ پروفیسر جوشوا ہارٹ کا کہنا ہے کہ خواتین کے بارے میں غلط سوچ در حقیقت مرد کی اپنی منفی سوچ اور جسمانی تعلقات قائم کرنے کی خواہش کی وجہ سے ہوتی ہیں ۔تحقیق کے دوران ماہرین کی طرف سے500مردوں کو ایک کلب میں بیٹھی پرکشش ہونٹوں پر مسکراہٹ سجائے خاتون کی تصویر دکھاتے ہوئے اس کے بارے میں تصور کرنے کیلئے کہا گیا۔ بعد از ان سے پوچھا گیا کہ انھیں اس خاتون کو دیکھ کر کیسا محسوس ہوا کیا وہ آپ کے ساتھ جنسی تعلق قائم کرنے کیلئے دلچسپی ظاہر کرتی نظر آرہی تھی؟ اس پر ان مردوں کا کہنا تھا کہ نا صرف دلچسپی لے رہی تھی بلکہ ضرورت سے ذیادہ دلچسپی لے رہی تھی ۔اپنے اندر کے جذبات خاتون کے سر تھوپ کر بتانے والے ان مردوں سے جب پوچھا گیا کہ ایسی پوزیشن جب خاتون آپ میں بہت ذیادہ دلچسپی لے رہی ہو تو آپ اس کے بعد کیا سوچیں گے ۔ اس پر ان کا جواب تھا کہ اگرچہ وہ خواتین کے جذبات کی قدر کریں گے تاہم ان کی جانب سے مسترد کیے جا نے کا خوف بھی اپنی جگہ موجود رہے گا۔ہارٹ کا کہنا ہے کہ مرد ہمیشہ اپنی سوچ خواتین کے سر تھوپنے کو کوشش کرتے ہیں ،جو خواہشات کسی حسین اور پرکشش عورت کو دیکھ کر مرد کے دل میں جنم لیتی ہیں وہ انھیں خواتین کی سوچ کہتے ہوئے بیان کرتے نظر آتے ہیں ۔ انکا مزید کہنا ہے کہ خواتین مردوں کو دیکھتے ہی ان کے ساتھ کبھی جنسی مراسم قائم کرنے کے بارے میں نہیں سوچتیں چونکہ مرد خود ایسا سوچتے ہیں جس کی وجہ سے وہ خواتین کے بارے میں مختلف آراء قائم کرتے نظر آتے ہیں ۔