April 04, 2017 سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ تاخیر سے ریاست اور سیاست کے ساتھ عدالت کا بھی نقصان ہورہا ہے، جبکہ عوام میں بےچینی بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ2013ء کا الیکشن آر اوز کا تھا، جو شفاف نہیں تھا، شہید بھٹو کے قتل پر آصف زرداری نے ریفرنس دائر کیا ہے۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ نواز شریف نے تسلیم کرلیا تھا کہ یہ فلیٹ ان کے تھے، ان کے والد نے تجارت کی، اربوں روپے بنے مگر کوئی ریکارڈ نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف نے 1989ء میں وفاق کے چیف سیکریٹری، آئی جی، ہوم سیکریٹری کو فارغ کردیا تھا اور کہا تھا کہ میں ان کو لارنس گارڈن کا ہیڈ مالی لگا دوں گا،اس وقت کسی کو اعتراض نہیں ہوا، ان کے پیچھے لوگ کھڑے تھے۔ اعتزاز احسن نے آئی جی سندھ کے حوالے سے کہا کہ مجھے نہیں پتہ کہ اے ڈی خواجہ کیسا آدمی ہے، مانا اچھا آدمی ہوگا، 18ویں ترمیم کے بعد صوبے کا حق ہے کہ کس کو آئی جی رکھنا ہے۔
قومی آوازسکھر
پیپلزپارٹی کے رہنما چوہدری اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ پاناما کیس 4دن کا تھا، جس کا پانچویں دن فیصلہ آنا چاہئے تھا،نوازشریف کی حکومت میں صرف ایک چیز ہی محفوظ ہے اور وہ ہے پاناما کیس کا فیصلہ ۔