قومی آواز اونٹاریو:اونٹاریو عدالت کے جج نے مسلم ایسوسی ایشن آف ملٹن کے بورڈآف کوتحلیل کردیا ہے۔ یہ فیصلہ یکم دسمبر2015کوکیاگیا تھا اور اسے منظر عام پر15 دسمبر2015کولایاگیا۔ مدعیان کی طرف سے حلف نامہ اسد علی سید نے دیا ہے جس میں کہاگیاہے کہ شوکت چودھری جو کارپوریٹ ممبر تھے نے 2011 کے الیکشن میں اپنے عزیز واقارب کو شامل کیا۔ چودھری ایک ٹیکسی ڈرائیور تھے انہوں نے یہ تنظیم2007میں لگ بھگ30 ہزار عطیہ سے بنائی تھی۔وہ2007سے2012 تک بورڈ آف ڈائریکٹرز میں شامل تھے اورگروپ کے مالی معاملات کاانتظام سنبھالتے رہے ہیں۔اس نے2014میں اپنی ذمہ داریاں دوبارہ سنبھالیں۔حلف نامے میں دو اوردوسرے بورڈ ممبرزکا بھی تذکرہ کیاگیا ہے جنہوں نے اختیارات کواستعمال کرتے ہوئے ایسا ہی کیا تھا ، ان میں سے کچھ نے بورڈا ٓف ڈائریکٹر زنے استعفی کا مطالبہ بھی کیا تھا کیونکہ وہ کینیڈا کی لبرل پارٹی میں نیوٹرل رہنا چاہتے تھے۔ اس منصوبے پر عمل درآمد سات دسمبر2014 کی بورڈ میٹنگ میں ہوا۔ اس کے بعد عبوری بورڈ کا قیام عمل میں لایاگیااوراس کی نگرانی کارپوریشن کے وکیل جنید کیانی کوسونپی گئی۔ ان کویہ اختیارات بائیس فروری2015 کے الیکشن سے قبل تک دئیے گئے۔ عبوری بورڈ کی میٹنگ 18 جنوری 2015 کو ہوئی۔ ممبرز نے الیکشن کا مطالبہ کیااورکیانی اس پر رضامند ہوگئے۔ اس میٹنگ میں197 ممبر کی فہرست بھی فراہم کی گئی۔18 فروری2015 کوعبوری بورڈ ممبر نے ایک نوٹس جاری کیا کہ الیکشن بائیس فروری کوہوںگے۔ انہوں نے تیس جنوری تک نامزدگی کے کاغذات مانگے۔پندرہ فروری201ممبرز کی حتمی فہرست مقرر کی گئی۔ کیانی نے19 فروری 2015کو فہرست مہیا کی جس میں ممبرز کی تعداد197 سے بڑھ کر281 تھی۔چودھری نے حلف نامہ میں بیان کیا ہے کہ اضافی ممبر ز کی ممبرشپ منسوخ کردی گئی۔عدالت کودی گئی درخواست کے مطابق بائیس فروری کومنعقد ہوئے گئے الیکشن ناقص تھے۔درخواست گزار کے وکیل شہزاد صدیقی کے مطابق الیکشن سات دسمبر2014 کی فہرست یعنی 191 ممبر کی ووٹنگ سے ہونی چاہئیں۔مدعا علیہ کے پاس وکیل کے سوال کے بعد مکمل فہرست نہیں تھی۔شوکت چودھری کااس موقع پر ای میل میں کہا کہ ہم نے بطور بورڈائریکٹر اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے نبھائیں۔ اس پرمدعا علیہ کے وکیل روندر شانے نے دلیل دی کہ عدالت کواس درخواست کومسترد کردینا چاہئے کہ الیکشن ٹھیک نہیں ہوئے، ورنہ عدالت مداخلت کرتے ہوئے خود الیکشن کرائے۔ فاضل جج گرے نے درخواست گزار کے حق میں فیصلہ دیا اور کہا کہ سات دسمبر کومہیا کی گئی ممبرز لسٹ ٹھیک نہیں تھی۔ گرےنے فیصلہ سنایا کہ نئے الیکشن26 جنوری2015 کوعدالت کی نگرانی میں ہوںگے۔عدالت کے اس فیصلے کی وجہ سےمسلم ایسوسی ایشن آف ملٹن کے کچھ ممبرز نالاں اورمنقسم نظر آئے۔مسجد کوفی الحال بند کردیاگیا ہے۔ اس میں پانچ میں سے اب تین نمازیں پڑھی جاتی ہیں جبکہ نماز جمعہ ملٹن سپورٹس سنٹر میں ادا کی جائیںگی۔