March 17, 2017
قومی آواز ٹورانٹو : اونٹاریوکی ایک طالبہ پر عدالت نے طبی معلومات چرانے کے الزام میں 25ہزار ڈالر جرمانہ عائد کیا ہے۔کینیڈا میں کسی طالبعلم پر اس قسم کے کسی الزام پر یہ سب سے بڑا جرمانہ ہے۔انفارمیشن اینڈ پرائیویسی کمیشن کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ
مذکورہ طالبہ کو ماسٹر ز آف سوشل ورک ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے سینٹرل ہورون میں ایک ہیلتھ ٹیم کے ساتھ شامل کیا گیا تھا جہاں انہوں نے ایسی طبی معلومات تک رسائی حاصل کر لی اور انہیں اپنے پاس محفوظ کر لیا جس کی ان کو اجازت نہیں تھی۔طالبہ جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا ہے کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ اس نے پرسنل ہیلتھ کئیر انفارمیشن سے بہت سے افراد کی ہیلتھ انفارمیشن حاصل کی جو ہیلتھ انفارمیشن پروٹیکشن ایکٹ کے تحت جرم ہے۔دوران تفتیش طالبہ اعتراف جرم کرتے ہوئے کہا کہ اس نے ایک سال کے دوران تقریبا ً 139افراد کا ہیلتھ ڈیٹا چوری کیا ۔مذکورہ طالبہ نے زیادہ تر اپنی فیملی ،فرینڈز،سیاستدانوں اور مقامی افراد کا ڈیٹا چوری کیا ۔عدالت نے ملزمہ پر مذکورہ جرم ثابت ہونے پر 25ہزار ڈالر جرمانہ عائد کیا ۔یہ ہیلتھ پرائیویسی کو غیر قانونی طور پر حاصل کرنے کا اب تک کا سب سے بڑا جرمانہ مانا جا رہا ہے۔