قومی آواز :ٹورنٹو بیماریوں کے عدم پھیلاؤ اور بچاؤ کے مراکز کے مطابق کچھ ہی عرصے میں نیو یارک شہر میں 180 سے زائد خسرے کے کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔ مختلف بیماریوں سے بچاؤ کے لیے ویکسینز کیسے کام کرتی ہیں اور انھیں نہ کروانے کی وجہ سے بچے کن خطرات سے دوچار ہوجاتے ہیں، یہ ایک اہم سوال ہے۔ ویکسین کا مقصد انسانی جسم میں بیماری سے لڑنے والی قوت مدافعت پیدا کرنا ہے، کسی بیماری سے دوچار ہونے کے نتیجے میں مدافعتی نظام بیماری کو پہچان کر اس سے لڑنا شروع کر دیتا ہے۔ مثال کے طور پر ایم ایم آر ویکسین جو خسرے، ممپس اور روبیلا کے خلاف حفاظت کرتی ہے۔ یہ ویکسین مریض کو صرف ایک خوراک کے بعد 90 فی صد تک بیماریوں سے تحفظ فراہم کرتی ہے۔ ویکسین نہ ہونے کی وجہ سے بچے مہلک بیماریوں کا آسان ہدف ثابت ہوتے ہیں۔ یہ نہ صرف بچوں کے لیے بلکہ ان کے ارد گرد میں رہنے والوں کے لیے بھی نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق موجودہ دور میں ویکسینیشن سالانہ 20 سے 30 لاکھ اموات کو روکنے کا باعث ہو سکتی ہے تاہم 15 لاکھ اموات کی روک تھام عالمی سطح پر ویکسین کے عمل کو بہتر بناکر کی جا سکتی ہے۔ ادارے کے مطابق یہ سمجھنا آسان نہیں ہے کہ لوگ ویکسین کیوں نہیں کرواتے، اس کی دو بڑی وجوہات ہو سکتی ہیں ایک لاپرواہی اور دوسری عدم اعتماد۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ویکسین کے خلاف مہم 2019 میں انسان کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔ یہ تنبیہ دنیا بھر میں خسرے کے کیسز میں 30 فی صد اضافے کے ساتھ آئی ہے اور ان میں وہ ممالک بھی شامل ہیں جہاں یہ بیماری پہلے ہی وبائی صورت اختیار کر چکی ہے۔
قومی صحت،19اپریل ،2019
ویکسین بچوں میں مہلک بیماریوں کے خلاف تحفظ کرتی ہیں۔
امریکی ریاست نیو یارک میں خسرے کی وبا پھیلنے کے بعد حفاظتی ٹیکے نہ لگنے والے بچوں کے عوامی مقامات پر جانے کی پابندی لگائی گئی ہے۔