قومی آواز ۔ اوٹاوا: کینیڈا میں تیل کی قیمتوں کی کمی کے اثرات ہاﺅسنگ مارکیٹ پر ہوںگے۔ اگر تیل کی قیمتیں35 ڈالر فی بیرل پر اگلے تین سے پانچ برسوں تک ٹکی رہتی ہیں تو گھروں کی قیمتیں اوسطا26 فی صد تک ہوجائیں گی یعنی اس میںمزید کمی ہوجائے گی اوریہ مارکیٹ گر جائے گی۔ اس بارے میں کینیڈا مورٹگیج اور ہاﺅسنگ کارپوریشن کے سی ای او نے بھی تصدیق کردی ہے۔اس بارے میںایون سیڈل نے نیویارک میں بات کرتے ہوئے کہا کہ35 ڈالر فی بیرل تیل کی قیمت ہونے سے مرا دہے کہ گھروں کی قیمتیں26 فی صد تک کم ہوں گی، بیروز گاری بارہ فی صد تک بڑھ جائے گی۔ مبصرین کوتیل کی قیمتوں کے واپس سوڈالر فی بیرل تک ہونے کا امکان فی الحال کم ہی نظر آرہا ہے، تاہم کچھ یہ بھی گمان ظاہر کررہے کہ 35 ڈالر فی بیرل قیمت اگر تین سے پانچ برس برقرار رہتی ہے تو اس کے بہت گہرے اثرات مرتب ہوںگے۔ پارلیمانی بجٹ آفس نے اس بات کی پیش گوئی کی ہے کہ اگلے پانچ برسوں تک تیل کی قیمتیںبہت سست روی سے59 ڈالر فی بیرل تک پہنچیں گی۔ کینیڈا مورٹگیج اور ہاﺅسنگ کارپوریشن نے اس بارے میں بہت زیادہ تحقیقی کی ہے ، اس کے مطابق اگلے پانچ برسوں میں اس شعبے میںتفریط موجود ہے۔ اس تناظر میں ایک اعداد وشمار یہ بھی ہیںکہ کینیڈا کی ہاﺅسنگ مارکیٹ44 فی صد تک کم ہوجائے گی اوربے روزگارہ سولہ فی صد تک بڑھ جائے گی۔اس مارکیٹ کے بارے میںلوگوںکے تحفظات اور خدشات بڑھ رہے ہیں۔ اس مارکیٹ کے ایک دم بڑھنے کے بعد سے اس کے گرنے کے خطرات زیادہ بڑھ گئے ہیں۔اس سے قبل سی ایم ایچ سی نے ایک رپورٹ مرتب کی تھی کہ کینیڈا میں گیارہ سے پندرہ شہروںمیں گھروںکی قیمتیںزیادہ ہیں۔اس خطرے کی زد میںٹورانٹو سب سے زےادہ ہے۔ سیڈل کے نزدیک بے روزگاری کی شرح کاسگنل بہتر ہے نا کہ شرح سود میں اضافہ ہو کیونکہ بے روزگار افراد اپنا گھر فروخت کریںگے اور رقم حاصل کریںگے۔ان کے نزدیک کینیڈا میںہائی ڈیبٹ لیول کی وجہ سے لوگ معاشی لحاظ سے کمزور ہوگئے ہیں۔ کینیڈین ریئل سٹیٹ ایسوسی ایشن کے تازہ اعدادوشمار ظاہر کرتے ہیںکہ کینیڈا میں اوسطا گھروںکی قیمت گذشتہ کی نسبت8.3 فی صد ہے۔تاہم ٹورانٹو اور وینکوور میں گھروں کی قیمتوںکا بڑھنے کی بھی ایک کہانی ہے۔ ٹورانٹو میں گھروں کی قیمتیں گذشتہ کے مقابلے میں10.33 فی صد اور وینکوورمیں15.33فی صد ہیں۔