جمعہ 3 اگست 2018 زمبابوے میں حکمران جماعت کی انتخابات میں کامیابی کے بعد اپوزیشن نے نتائج مسترد کرتے ہوئے دھاندلی کا الزام عائد کردیا جب کہ شدید احتجاج کے دوران سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے 3 افراد ہلاک ہوگئے۔ غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق زمبابوے میں 30 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں سابق حکمراں جماعت زانو پی ایف پارٹی کی کامیابی کو مسترد کرتے ہوئے اپوزیشن اتحاد موومنٹ آف ڈیموکریسی چینج نے نتائج تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔ دارالحکومت ہرارے میں شدید احتجاج کے دوران مشتعل افراد نے متعدد گاڑیوں کو آگ لگا دی اور توڑ پھوڑ بھی کی جب کہ سیکیورٹی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے فائرنگ بھی کی۔ پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوگئے جب کہ قائم مقام حکومت نے مظاہرین کو تشدد سے باز رہنے کی ہدایت کی ہے۔ اپوزیشن جماعت کے اتحاد موومنٹ آف ڈیموکریسی نے سابق حکمران جماعت زانو پی ایف پارٹی پر دھاندلی کا الزام عائد کیا اور موجودہ صورتحال کا ذمہ دار قائم مقام حکومت کو قرار دیا۔ اپوزیشن اتحاد کے ترجمان کولیلوکو سبندا نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دارالحکومت میں فوج کی ٹینکوں کے ساتھ تعیناتی اور شہریوں پر براہ راست فائرنگ کی کوئی وجہ نہیں، انتظامیہ کی جانب سے اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ دوسری جانب صدر ایمونل منگاوا نے اپنے ویڈیو پیغام میں تخریب کاری کا ذمہ دار اپوزیشن اور ان کے حامیوں کو قرار دیا اور اپوزیشن رہنماوں پر زور دیا کہ وہ سڑکوں سے پرتشدد مظاہرین کو واپس بلائیں۔ یاد رہے کہ زمبابوے میں پہلی بار 4 دہائی تک برسراقتدار رہنے والے سابق صدر رابرٹ موگابے کے بغیر 30 جولائی کو صدارتی اور پارلیمانی انتخابات ہوئے تھے، انہیں گزشتہ سال جبری طور پر عہدے سے ہٹایا گیا تھا
:قومی آواز ہرارے
یہ خبریں آپ قومی آواز ٹورنٹو پر پڑھ رہے ہیں
کشیدہ صورتحال کے باعث دارالحکومت ہرارے میں فوج طلب کرلی گئی اور فوجی اہلکاروں نے مختلف مقامات کا کنٹرول سنبھال لیا۔
یہ خبریں آپ قومی آواز ٹورنٹو پر پڑھ رہے ہیں