پیر15 اکتوبر 2018 جسٹن ٹروڈو نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سعودی عرب میں ہیومن رائٹس پر ہماری تشویش سچ ثابت ہو گئی صحافی کی گمشدگی کا معاملہ: سعودی عرب پر عالمی دباؤ بڑھنے لگا امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی رپورٹ کے مطابق واشنگٹن پوسٹ کے کالم نگار سعودی صحافی جمال خاشقجی 2 اکتوبر کو استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے گئے تھے جس کے بعد سے وہ لاپتہ ہیں۔ اطلاعات ہیں کہ جمال خاشقجی اپنی ترک منگیتر سے شادی کے سلسلے میں دستاویزات کے حصول کے لیے قونصل خانے گئے تھے جس کے بعد وہ واپس نہیں آئے اور خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ انہیں قتل کردیا گیا ہے۔
صحافی کی پراسرار گمشدگی: ترکی نے سعودی سفیر کو طلب کرلیا دوسری جانب ترک حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ 2 اکتوبر کو سعودی عرب سے آنے والے 15 افراد کا تعلق صحافی کی گمشدگی سے ہوسکتا ہے اور امکان ہے کہ جمال خاشقجی کو قتل کیا جاچکا ہے۔ صحافی کی گمشدگی کے معاملے پر امریکا اور سعودی عرب کے تعلقات میں بھی کشیدگی پیدا ہوگئی، صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے حالیہ انٹرویو میں کہا ہے کہ ہم صحافی کی گمشدگی کے معاملے کی تہہ تک جائیں گے اور ملوث افراد کو سخت سزا دیں گے۔ ادھر سعودی عرب کی جانب سے امریکا کو جواب دیا گیا ہے کہ اگر واشنگٹن کی جانب سے پابندی لگائی گئی تو اس کے سخت نتائج برآمد ہوں گے
قومی آواز: ٹورنٹو
امریکا کے بعد برطانیہ، جرمنی فرانساور کینیڈا نے مطالبہ کیا ہے کہ گمشدہ صحافی کے معاملے کی شفاف تحقیقات کی جائے۔
ریاض: سعودی صحافی جمال خاشقجی کی گمشدگی کے معاملے پر ریاض پر عالمی دباؤ بڑھنے لگا جب کہ امریکا کے بعد برطانیہ، جرمنی اور فرانس نے مطالبہ کیا ہے کہ گمشدہ صحافی کے معاملے کی شفاف تحقیقات کی جائے۔