لاہور (قومی آواز) شادی سے پہلے اور بعد کی زندگی میں سب سے بڑا فرق بات چیت کا ہوتا ہے۔ شادی سے پہلے لڑکا اور لڑکی کیلئے ایک دوسرے سے بات چیت ہی مقصد حیات بن جاتا ہے اور شادی کے بعد یہی سب سے فضول اور بے مقصد سرگرمی معلوم ہوتی ہے۔ اس کی بڑی وجہ اگرچہ ذمہ داریاں ہوتی ہیں جن کی اہمیت کے بارے میں شادی سے پہلے کوئی اندازہ بھی نہیں کرسکتا ہے تاہم اس کا یہ مطلب بھی ہرگز نہیں ہے کہ شادی کے بعد بات چیت کرنا اس قدر غیر ضروری سمجھا جانے لگے کہ ایک دوسرے کی ضرورت کا احساس بھی باقی نہ رہے۔
میاں بیوی کے رشتے میں شادی کے بعد پیدا ہونے والے اس بوجھل پن کی بڑی وجہ یہ ہوتی ہے کہ ایک دوسرے کو پالینے کے بعد ’’مشن ‘‘ مکمل ہونے کا احساس غیر ضروری حد تک اطمینان میں مبتلا کردیتا ہے جبکہ پیار محبت کے معاملات ایسے ہوتے ہیں جنہیں ساری زندگی زندہ رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔نئی نئی شادی کے بعد معمولات زندگی شروع ہونے کے بعد شادی سے پہلے والا دور ہر شخص یاد کرتا ہے ، اور یہ ایک قدرتی امر ہے تاہم اگر آپ اس دور کو یاد کرنے کے علاوہ اپنی زندگی میں یہ تین علامات بھی پاتی ہیں تو محتاط ہوجائیں کیونکہ ’’پری ڈائیوورس‘‘ کی علامات ہیں۔ مراد یہ ہے کہ کسی بھی جوڑے کے طلاق کے فیصلے پر پہنچنے سے قبل جو علامات محسوس کی جاسکتی ہیں، وہ مندرجہ ذیل ہوتی ہیں۔
جذباتی ناآسودگی شادی کیلئے سب سے زیادہ مہلک ثابت ہوتی ہے۔ اس معاملے پر اندر ہی اندر گھٹنے کے بجائے اپنے جیون ساتھی سے کھل کے بات کریں، دوسری صورت میں آپ کسی دن اس حد تک فرسٹریشن کا شکار ہوں گی کہ خود اپنے ساتھی سے طلاق کا مطالبہ کربیٹھیں گی۔
تعریف کسی بھی شخص کو خوش کرنے کے علاوہ انہیں ان کی اہمیت کا احساس بھی دلاتی ہے۔ تعریف یہ احساس دلاتی ہے کہ انہیں چاہا جاتا ہے یا پھر کسی کو ان کی ضرورت ہے۔ ایک دوسرے کی تعریف کرنا بے حد ضروری ہے اور یاد رکھیں کہ تعریف کیلئے بات چیت بے حد ضروری ہے، دوسری صورت میں ہر ممکنہ کوشش کریں تاکہ آپ کے ساتھی کو اس امر میں کوئی ابہام نہ رہے کہ آپ ان کی تعریف کررہی ہیں۔
میاں بیوی کا رشتہ برابری کی بنیاد پر قائم ہوتا ہے تاہم اس میں عزت کا پہلو بھی شامل ہونا چاہئے۔ کوئی بھی شخص عزت نفس کے بغیر زیادہ عرصہ گزارا نہیں کرسکتا ہے۔ اس لئے اگر آپ اپنے رشتے کو بچانا چاہتے ہیں تو ایک دوسرے کی عزت کرنے کو ہرگزترک نہ کریں۔ یاد رکھیں کہ عزت نفس کی اہمیت، محبت سے بھی زیادہ ہوتی ہے ۔ خاص کر مردوں کیلئے محبت سے زیادہ ضروری عزت نفس ہوتی ہے۔