قومی آواز ۔ شعبہ پاکستانی نوجوان : ہمارے ہاں مشرق میں مرد اپنی بیوی تو ایک طرف محبوبہ پر بھی پورا حق جتانا اپنا فرض منصبی خیال کرتے ہیں ۔ایک حد تک انکا ایسا رویہ قابل برداشت بھی ہو سکتا ہے لیکن چند سوالات ایسے ہیں جو ہمارے مشرقی مرد حضرات اپنی محبوباؤں سے پوچھنا اپنا اولین حق سمجھتے ہیں لیکن خود سے پوچھنے پر جز بز ہو جاتے ہیں۔اگر ان حضرات کی گرل فرینڈ انکے علاوہ کسی اور مردسے بات کر لے تو فوراً پوچھیں گے تم نے اس سے کیا بات کی ؟اگر لڑکی بتا ہی دے تو فوراً کہہ دیں گے وہ تم پر لائن مار رہا ہے اس سے دور رہو۔لیکن یہاں ایک بات قابل غور ہے کہ لڑکی تو جنس مخالف جب کہ اس کے ساتھ بات کرنے والا مرد تو آپکی ہی جنس سے تعلق رکھتا ہے ، آپ اس کے جذبات سے بھی اچھی طرح واقف ہیں تو آپ لڑکی سے کیوں کہتے ہیں کہ وہ لڑکے سے دور رہے ، آپ اس کے ساتھ بات کرنے والے لڑکے کو کیوں نہیں کہہ دیتے کہ بھائی آپ میری محبوبہ سے بات نہ کریں ۔ یہاں یہ بات بھی قابل غور ہے کہ ایسی صورت میں جب کسی لڑکی کے بوائے فرینڈ کے ساتھ کوئی اور لڑکی ذیادہ فری ہونے کی کو شش کرتی ہے تو لڑکیاں انھیں منع کرنے میں ایک لمحہ بھی نہیں ضائع کرتیں پھر اس معاملے میں لڑکے اتنے ڈررپوک کیوں واقع ہو تے ہیں ؟مردوں کی طرف سے کیا جانے والادوسرا اہم سوال تم نے اتنے ماڈرن کپڑے کیوں پہن رکھے ہیں؟ تم چاہتی یہی ہو کہ دوسرے لڑکے تمھاری طرف توجہ کریں ۔واضح رہے محبت کو ئی جرم نہیں ہے کہ اگر لڑ کی نے کر ہی لی تو اسے اس کی پسند کے کپڑے پہننے سے بھی روک دیا جائے ۔ عموماً نو عمر لڑکیوں کو سجنے سنورنے کا شوق ہوتا ہے لیکن اس کایہ مطلب ہر گز نہیں ہے کہ وہ دوسرے لڑ کوں کو اپنی جانب متوجہ کرنے کیلئے حسین لباس زیب تن کرتی ہیں ۔مردوں کی تیسری اہم عادت لڑکی اگر کبھی ان کی بات کی طرف دیہان نہ دے تمھیں میری کوئی پرواہ ہی نہیں ہے ۔ لیکن جب خود کچھ دیکھنے یا کرنے میں مصروف ہوں اور خصوصا اگر کوئی کھیل دیکھ رہے ہوں تو ایک ہی بات کہتے نظر آتے ہیں میں سن رہا ہوں جبکہ انکی توجہ پوری طرح کسی اور طرف مبذول ہوتی ہے ۔چوتھی بات جو مرد اکثر کہتے ہیں اگر لڑکی کا انکی کسی بات یا حرکت کی وجہ سے دل دکھے اور وہ رونے لگیں تو کہیں گے اچھا چلو مان لیتے لیکن تم رونا دھونا بند کرو مجھے پسند نہیں ہے ۔ لیکن جب اپنے ساتھ ایسا ہو جائے جنگ عظیم کا آغاز کر دیں گے۔