میلانیا کو ‘آئنسٹائن ویزا’ جاری

قومی آواز ۔ واشنگٹن
Friday, March 2, 2018

امریکی خاتون اول میلانیا ٹرمپ نے ‘آئنسٹائن ویزا’ حاصل کرلیا جو غیرمعمولی صلاحیت کے حامل افراد کو دیا جاتا ہے تاہم ان کے ویزا حاصل کرنے پر شدید تنقید کی جارہی ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ خاتون اول میلانیا ٹرمپ نے قانون کے مطابق ای بی ون پروگرام کے تحت ‘آئنسٹائن ویزا’ حاصل کرلیا اور میلانیا یہ ویزا حاصل کرنے والی یورپی ملک سلووینیا کی پانچویں شخص ہیں۔

میلانیا ٹرمپ وسطی یورپی ملک سلووینیا میں پیدا ہوئیں جو 1996 میں ورک ویزا پر امریکا آئیں اور 2006 میں انہوں نے امریکی شہریت حاصل کی، امریکا کے معروف تاجر ڈونلڈ ٹرمپ سے شادی کرنے کے بعد وہ ان دنوں امریکا کی خاتون اول ہیں۔

میلانیا ٹرمپ کو ملنے والا ویزا غیرمعمولی صلاحیت کے حامل افراد کو دیا جاتا ہے جن میں پروفیسرز، محقق، ایگزیکٹو یا ان جیسی صلاحیت رکھنے والے افراد شامل ہیں۔

امریکا کے لئے اولمپکس میڈل جیتنے والے یا میڈیا میں غیرمعمولی صلاحیت کا مظاہرہ یا معیشت پر قابل ذکر مواد لکھنے والوں کو بھی ‘آئنسٹائن ویزا’ جاری ہوتا ہے۔

امریکی میڈیا میں میلانیا ٹرمپ کو آئنساٹن ویزا جاری کرنے پر شدید ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے جب کہ نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ان کے ایک قریبی ساتھی نے کہا کہ میلانیا ٹرمپ کبھی بھی سپر ماڈل نہیں رہیں اور اپنے کام کے دوران وہ اسی طرح تھیں جس طرح دوسری عام ماڈل ہوتی ہیں۔

امریکی فیشن انڈسٹری نے بھی اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ میلانیا ٹرمپ کو نیویارک فیشن ورلڈ میں بھی اس طرح نہیں جانا جاتا کہ اس بنیاد پر آئنسٹائن ویزا سے نوازا جائے۔

امریکی موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے شادی سے قبل میلانیا ٹرمپ بطور ماڈل کام کیا کرتی تھیں اور بطور ماڈل وہ کئی میگزین میں نمایاں جگہ بنانے میں کامیاب رہیں تاہم انہوں نے کبھی ‘سپر ماڈل’ کا خطاب حاصل نہیں کیا۔

دوسری جانب میلانیا کے وکیل مچل وائلڈ نے اس حوالے سے ردعمل دینے سے صاف انکار کیا ہے اور کہا ہے کہ میلانیا مکمل طور پر ای بی ون ویزا کی اہل ہیں۔


متعلقہ خبریں