پیر , 27 جون , 2016 قومی آواز ۔ ٹورانٹو کی وزیراعلی اور مسسی ساگا کی مئیر نے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لئے روزہ رکھا
رمضان کا مہینہ مسلمانوں کے لئے جہاں عبادت ،صدقہ و زکوٰتہ اور صلہ رحمی کا مہینہ ہے وہی اس مقدس مہینے کے باعث غیر مسلموں کو مسلمانوں کے قریب آنے اور انکے کردار کے ایک روشن پہلو سے آگاہی کا موقع ملتا ہے.امریکہ اور یورپ جہاں لاکھوں کی تعداد میں مسلمان بستے ہیں ماہ رمضان کے دوران افطار ڈنر کی تقریبات معمول کا حصہ بن چکی ہیں. امریکہ و کینیڈا میں گراس روٹ سطح سے لیکر ریاستی و وفاقی سطح پر مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے طور افطار ڈنر کی تقریبات لوکل،ریاستی اور مرکزی حکومتوں و اداروں کے کیلنڈر کا حصہ بن چکی ہیں.ان دنوں دونوں ممالک کے درجنوں شہروں میں سینکڑوں کی تعداد میں ایسی تقریبات ھوچکی ہیں جو عام طور سے انٹر فیتھ اجتماعات بھی کہلاتی ہیں.ایک ایسا کمیونٹی افطار ڈنر کینیڈا کے سب سے بڑے اور اھم ترین شہر ٹورانٹو میں منعقد ہوا جس میں اونٹاریو کی پریمئیر(وزیراعلی)کیتھلین او وائین اور انکے کاکس ممبران بشمول ممبر آف پارلیمنٹ اندرا نائیڈو اور گریٹر ٹورانٹو ایریا(GTA) سے اراکین پارلیمنٹ، مسسی ساگا کی مئیر بونی کرمبی،اور برامپٹن کی مئیر لنڈا جیفری اور دیگر شامل تھے.اس تقریب میں پاکستانی کینیڈینز سمیت مختلف مسلم اور دیگر کمیونٹیز کی نامور شخصیات نے بھرپور شرکت کی.اس تقریب کی دلچسپ بات یہ تھی کہ اونٹاریو کی پریمئیر کیتھلین او وائین اور مسسسی ساگا نے مسلم کمیونٹی کے ساتھ اظہار یکجہتی اور مقدس مہینے کا آحترام میں روزہ رکھا ہوا تھا.دونوں نے مغرب کی آذان کے ساتھ روزہ کھولا.پریمئیر مس کیتھلین نے کہا کہ روزہ رکھ کر معلوم ہوا کہ واقعی روزہ کس قدر صبرو اسقامت کا درس دیتا ہے اور مسلمانوں میں کتنا برداشت اور ایمان ہے.مس کیتھلین نے اپنی پوری ٹیم اور اونٹاریو کی حکومت کی طرف سے کینیڈین مسلمانوں کو رمضان کریم کی دلی مبارکباد دی.اس خوبصورت اور یادگار کمیونٹی افطار ڈنر کے انعقاد میں ٹورانٹو میں مسلم کمیونٹی کی ممتاز شخصیت امام ڈاکٹر حامد سلیمی،محمد فقہیہ اور ان کی ٹیم نے کیا