قومی آواز ۔لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے پاناما لیکس انکشافات پر وزیراعظم نواز شریف سمیت خاندان کے چھ افراد کیخلاف دائر درخواست کو سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کر دیے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جسٹس خالد محمود خان کی عدالت میں درخواست دائر کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ پاناما لیکس نے وزیراعظم نواز شریف، ان کے بیٹے حسن نواز, صاحبزادی مریم نواز، وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف، وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور نواز شریف کے داماد کیپٹن صفدر کے بیرون ملک اثاثوں اور بنک اکائنٹس کا پول کھول دیا ہے۔ درخواست گزار اقبال جعفری نے موقف اختیار کیا کہ وزیراعظم نے بیرون ملک غیر قانونی اثاثے قائم کر رکھے ہیں اور پوررا خاندان منی لانڈرنگ میں ملوث ہے لہذا سچ سامنے آنے کے بعد اب اس معاملے کی مزید تحقیق کی ضرورت نہیں رہتی تاہم عدالت فریقین کو ذاتی طور پر بلا کر جواب طلب کرے۔ وکیل بیرسٹر اقبال جعفری کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ شریف فیملی نے بیرون ملک اربوں روپے کے غیر قانونی اثاثے بنائے اور قومی خزانہ کو نقصان پہنچایا۔ اسی حوالے سے پانامہ لیکس کے انکشافات ثبوتوں کے ساتھ منظر عام پر آچکے ہیں۔ درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ شریف فیملی کے بیرون ملک تمام اثاثے ملک میں واپس لانے کا حکم دیا جائے، جس پر عدالت نے درخواست کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے وزیراعظم سمیت دیگر افراد کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 18 اپریل کو تحریری جواب طلب کر لیا ہے۔