ھفتہ15 ستمبر 2018 راولپنڈی کی کسٹمز عدالت میں اسپیشل جج ارشد حسین بھٹہ نےکرنسی اسمگلنگ کیس کی سماعت ہوئی۔ ایان علی کے وکیل نے ماڈل گرل کی میڈیکل رپورٹ پیش کی جسے عدالت نے نامنظور کردیا اور اظہار برہمی کرتے ہوئے آیان علی کے ایک بار پھر قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دئے گئے ہیں ۔ عدالت نے ملزمہ کو 30 ہزار کے مچلکوں کے ساتھ 6 اکتوبر کو پیش ہونے کا حکم دیا ۔ یاد رہے کہ ماڈل ایان علی کو 14 مارچ 2015 کو اسلام آباد کے بے نظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے دبئی جاتے ہوئے سامان سے 5 لاکھ سے زائد امریکی ڈالر برآمد ہونے پر گرفتار کیا گیا تھا ۔ ملزمہ کی گرفتاری کے وقت ان کے 3 پاسپورٹ بھی ضبط کیے گئے تھے جن میں سے ایک کارآمد جب کہ دو منسوخ شدہ تھے جن پر ویزے لگے ہوئے تھے۔۔ یہ خبریں آپ قومی آواز ٹورنٹو پر پڑھ رہے ہیں . ایان علی کے خلاف کرنسی اسمگلنگ کا مقدمہ درج ہونے کے بعد انھیں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل منتقل کیا گیا تھا جس کے بعد ان کے خلاف کسٹم کی عدالت میں سماعت شروع ہوئی۔ کسٹم کے اپنے عبوری چالان میں ایان علی کو قصوروار ٹھہرایا تھا۔ ایان علی نے راولپنڈی کی کسٹم عدالت اور لاہور ہائی کورٹ میں اپنی ضمانت کی درخواستیں بھی دائر کیں جنہیں مسترد کیا گیا۔ تاہم لاہور ہائی کورٹ میں ضمانت کی دوسری درخواست کا فیصلہ ان کے حق میں آیا جس کے بعد انہیں رہا کیا گیا تھا۔ 19 جنوری 2017 کو سندھ ہائیکورٹ نے ایان علی کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کا فیصلہ سنایا تھا، جسے وفاق کی درخواست پر 10 دن کے لیے مؤخر کردیا گیا تھا۔ بعدازاں 28 جنوری 2017 کو وفاقی وزراتِ داخلہ نے ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا تھا ایان کا نام وزارتِ داخلہ پنجاب کی درخواست پر ای سی ایل میں ڈالا گیا تھا، لہذا سندھ ہائی کورٹ کو اس معاملے پر سماعت کا اختیار نہیں۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے درخواست پر سماعت کی اور وفاق کی اپیل خارج کرتے ہوئے سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا اور ایان علی کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کا حکم دے دیا تھا۔ x
قومی آواز ۔ راولپنڈی
۔ یہ خبریں آپ قومی آواز ٹورنٹو پر پڑھ رہے ہیں .