ہانگ کانگ میں پولیس اور مظاہرین ایک بار پھر سڑکوں پر

Jul 07, 2019
قومی آواز ہانگ کانگ

غیر ملکی میڈیا کےمطابق ہانگ کانگ کے برطانیہ سے آزادی کو 22 سال مکمل ہونے پر مظاہرین نے ریلی نکالی اور سرکاری عمارت میں بھی گھسنے کی کوشش کی۔

پرچم کشائی کی سالانہ تقریب کے مقام پر مظاہرین جمع ہوئے جس کے باعث پولیس نے مظاہرین کو آنسو گیس کے اسپرے اور لاٹھی چارج سے قابو کرنے کی کوشش کی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ہانگ کانگ میں احتجاج کی تازہ لہر چین کو ملزمان کی حوالگی کے متنازع بل کا ہی تسلسل ہے جسے حکومت نے معطل کرنے پر رضامندی ظاہر کردی ہے تاہم مظاہرین نے احتجاج جاری رکھا ہوا ہے اور وہ کانگ کانگ کی چیف ایگزیکٹو کیری لیم سے استعفے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق سالانہ پرچم کشائی کی تقریب ہانگ کانگ کنونشن سینٹر میں رکھی گئی اور اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی۔

حکام کے مطابق احتجاجی مظاہرین نے بیریئرز لگا کر تقریب کے مقام پر جانے والے کئی راستے بلاک کردیے، تقریب سے کچھ دیر پہلے کنونشن سینٹر کے باہر پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ ہوئی جس میں پولیس نے مظاہرین کو منشتر کرنے کے لیے آنسو گیس اسپرے کا استعمال کیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ میں ایک خاتون سر پر چوٹ آنے سے زخمی ہوئی۔

پولیس نے مظاہرین پر لوہے کے پائپ استعمال کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہےکہ مظاہرین کی جانب سے پولیس اہلکاروں پر نامعلوم محلول بھی پھینکا گیا جس سے 13 پولیس اہلکار متاثر ہوئے جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

سرکاری عمارت کے باہر موجود مظاہرین نے شیشے کی کھڑی کو ٹرالی کی مدد سے توڑ دیا تاہم پولیس کی عمارت میں موجودگی کے باعث مظاہرین عمارت میں داخل نہ ہوسکے۔

پرچم کشائی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ہانگ کانگ کی چیف ایگزیکٹو کیری لیم نے کہا کہ وہ عوام کو سننے کے لیے مزید وقت گزاریں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم سبق سیکھیں گے اور یہ یقینی بنائیں گے کہ مستقبل میں حکومت کے کام عوام کے جذبات، نظریات اور تاثرات کے قریب تر ہو


متعلقہ خبریں