اونٹاریو کے 300اسکولوں کی بندش کا خدشہ ہے،وزارت تعلیم

March 10, 2017
قومی آواز ۔ ٹورنٹو : وزارت تعلیم کی طرف سے اعلان کیا گیا ہے کہ اونٹاریو کے 300سے زائد اسکولوں کی بندش کا خدشہ ہے۔اسکولوں کے بورڈوں کی طرف سے اس بندش کے اعلان پر حزب اختلاف کی جماعتوں کی جانب سے شور و غوغا سامنے آیا ہے اور ن کا کہنا ہے کہ لبرل حکومت کے فیصلوں میں شفافیت کی کمی نظر آتی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ بندش کے طریقہ کار میں تبدیلی اور اس فیصلے پر نظر ثانی کا مطالبہ کیا ہے۔این ڈی پی نے اس سلسلے میں ایک پٹیشن بھی لانچ کی ہے اور ایسے ہی اقدامات لینے کی ضرورت پر زور دیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ تمام اسکولوں کی بندش کی بجائے یہ دیکھا جائے کہ کون کون سے اسکول ایسے ہیں جن کو چلانے کی ضرورت نہیں رہی ہے۔ضرورت اس بات کی ہے کہ ان اسکولوں کی عمارتوں کو دیگر کاموں کے لئے بھی استعمال کیا جائے جیسے کہ ایڈلٹ ڈے اسکول،انگلش لینگویج پروگرام برائے سیکنڈ لینگویج،چائلڈ کئیر سینٹر یا ایسے ہی دیگر پروگرام۔ان جماعتوں کا کہنا ہے کہ اگر ان بند اسکولوں کو جن کا اب بظاہر کوئی مصرف نظر نہیں آ رہا ہے کو ختم کیا گیا گرایا گیا یا فروخت کر دیا گیا تو پھر اس قسم کے سماجی پروگراموں کے لئے جگہ کہاں سے آئے گی۔سرکاری موقف ہے کہ ایسے کسی اسکول کو بند نہیں کیا جائے گا جو اپنی فل گنجائش کے ساتھ چل رہا ہو مگر این ڈی پی کے ڈپٹی لیڈر جگمیت سنگھ کہتے ہیںکہ بریفنگ ڈاکومنٹس سے پتہ چلتا ہے کہ ایسا کچھ نہیں ہے بلکہ معاملہ کچھ اور ہے۔حکومت اسکولوں کی صحیح گنجائش نہیں ناپ رہی ہے اور بس یہی راگ الاپ رہی ہے کہ یہ اسکول خالی پڑے ہیں اور بس بیکار ہیں اور انہیں ختم کر دیا جا نا چاہیے۔ یہ سراسر عوام کے ساتھ ایک مذاق ہے ۔وزیر تعلیم متزی ہنٹر نے اس سلسلے میں باات کرتے ہوئے کہا کہ اسکول بورڈز اسکولوں کو ختم کرنے سے پہلے سی باتوں کا خیال رکھتے ہیں مثلاً ان اسکولوں کی کنڈیشن کیا ہے ، ان کی باﺅنڈری والز کا کیا حال ہے اور کمیونٹیز کا اس بارے میں کیا کہنا ہے وغیرہ ۔انہوں نے کہا کہ اسکولوں کی بندش ان کا صوابدیدی اختیار ہے جسے استعمال کرتے ہوئے وہ دیکھیں گی کہ کون سا اسکول بند کرنا ہے اور کسے ابھی انڈر کنسیڈریشن رکھنا ہے۔