دردِ انسانیت

تحریر۔ شکیل احمد

کسی کے دل میں دردِ مسلم ہے تو کسی کے دل میں دردِ ہندو مسیح. تو کسی کے دل میں دردِ شیعہ سننی ہے تو کسی کے دل میں دردِ مہاجر پٹھان سندھی بلوچ لیکن پھر بھی یہاں لوگوں کا دل دردِ انسانیت سے خالی ہے.جس دردِ دل کے ساتھ تعصب کی سوچ جڑی ہوتی ہے وہ درد درد ہوکر بھی درد نہیں ہوتا بلکہ ایک تنگ نظری ہوتی ہے. جسکا ایک رخ تعصبی محبت کا ہوتا ہے تو دوسرا رخ ظلم نفرت دشمنی کا درحقیت مذہب رنگ نسل زبان کے فرق کے باوجود ہم سب انسانی قبیلے کا حصہ ہیں۔ اس لیئے اگر درد رکھنا ہے تو پھر دردِ انسانیت رکھو اگر چلنا ہے تو سب کو ساتھ لے کر چلو

حیات لے کے چلو کائنات لے کے چلو ۔ چلو تو سارے زمانے کو ساتھ لے کے چلو
ہمارے نام سے لرزاں ہیں یہ گردش دوراں ۔ ہمارے عزم جواں ہیں ہمارے ساتھ چلو

قومی آواز