مسلم لیگ (ن) کا چیئرمین نیب کے خلاف قانونی چارہ جوئی پر غور

قومی آواز ۔ اسلام آباد: ۔
Friday May 11
مسلم لیگ (ن) نے میاں نوازشریف کو نیب نوٹس دیئے جانے پر چیئرمین نیب کے خلاف قانونی چارہ جوئی پر غور شروع کردیا جس کا فیصلہ مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔

مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف کی زیرصدارت پنجاب ہاؤس میں پارٹی کی مرکزی اجلاس عاملہ کا اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور پارٹی صدر شہباز شریف سمیت سینئر پارٹی رہنما شریک ہوئے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں چیئرمین نیب کی جانب سے نواز شریف سے متعلق منی لانڈرنگ کے الزام کی شدید مذمت کی گئی، اس دوران بعض رہنماؤں نے چیئرمین نیب کے خلاف فوری قانونی چارہ جوئی اور بعض نے جلد بازی نہ کرنے کی رائے دی جب کہ بعض رہنماؤں نے چیئرمین نیب کے خلاف ریفرنس دائر کرنے اور کچھ نےعدالت سے رجوع کرنے کی رائے دی۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ چیرمین نیب کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ قانونی ماہرین کی مشاورت سے کیا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس کے دوران نواز شریف نے چیئرمین نیب کی وضاحت کو ایک بار پھر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ احتساب کے نام پر انتقامی کارروائیاں قابل قبول نہیں، نیب متعصب اور جانبدار ادارہ ثابت ہو چکا ہے۔

ذرائع کے مطابق نواز شریف کا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب نے معافی نہ مانگی تو قانونی آپشن موجود ہیں۔

اجلاس میں (ن) لیگ کی مرکزی مجلس عاملہ نے پارلیمانی بورڈ ، الیکشن سیل اور منشور کمیٹی کی تشکیل کا فیصلہ کیا جب کہ اس موقع پر مسلم لیگ (ن) نے ٹکٹ جاری کرنے کے لئے پارلیمانی بورڈ قائم کرنے کی بھی منظوری دے دی۔

نیب کا نواز شریف کیخلاف مبینہ طور پر 4.9 ارب ڈالر بھارت بھیجنے کی شکایت کا نوٹس

ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ (ن) لیگ انتخابات میں بھرپور حصہ لے گی، اجلاس میں ووٹ کوعزت دو کو انتخابی نعرے کے طور پر استعمال کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

ذرائع نے بتایا کہ نوازشریف نے پارٹی رہنماؤں کو عوامی امنگوں کے مطابق انتخابی منشور بنانے کی ہدایت کی ہے جس کے بعد پارٹی قائد انتخابی منشور کی حتمی منظوری دیں گے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے نوازشریف نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) تمام تر رکاوٹوں کے باوجود انتخابات میں بھرپور حصہ لےگی، آئندہ عام انتخابات میں پارٹی سے وفاداری اور کارکردگی کی بنیاد پر ٹکٹ دے گی، پارلیمانی بورڈ امیدواروں کی درخواستوں پر ٹکٹ کا فیصلہ کرنے میں آزاد ہوگا۔

یاد رہے کہ 8 مئی کو نیب کی جانب سے ایک اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں بتایا گیا تھا کہ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزیراعظم نواز شریف اور دیگر کے خلاف مبینہ طور پر 4.9 ارب ڈالر بھارت بھیجنے کی میڈیا رپورٹ پر نوٹس لے کر جانچ پڑتال کا حکم دے دیا ہے۔

نیب کے نوٹس لینے کے بعد ورلڈ بینک کی اپنی رپورٹ پر وضاحت کے بعد حکومتی حلقوں کی جانب سے چیئرمین نیب کے اقدام کی شدید مذمت کی گئی۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے بھی اسمبلی اجلاس کے دوران چیئرمین نیب کو طلب کرنے کا مطالبہ کیا جب کہ نواز شریف نے کہا کہ آمروں کے دور میں بھی ایسا نہیں دیکھا جو آج ہورہا ہے، چیئرمین نیب کے معاملے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

یہ خبریں آپ قومی آواز ٹورنٹوپر پڑھ رہے ھیں

ذرائع کے مطابق ن لیگ کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں آئندہ انتخابات کے حوالے سے بھی چند اہم فیصلے کیے گئے۔

’ن لیگ کے پارٹی ٹکٹ کے لیے مرکزی پارلیمانی بورڈ کے سربراہ نواز شریف ہوں گے‘
ذرائع کا بتانا ہے کہ ن لیگ کے پارٹی ٹکٹ کے لیے مرکزی پارلیمانی بورڈ کے سربراہ نواز شریف ہوں گے جب کہ صوبائی پارلیمانی بورڈ کے سربراہ متعلقہ صوبوں کے پارٹی صدور ہوں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کے الیکشن سیل کا سربراہ سابق وزیر قانون زاہد حامد کو بنایا گیا ہے جب کہ پارٹی کے میڈیا سیل کی سربراہی سینیٹر مشاہد حسین سید کریں گے۔

ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کی منشور کمیٹی وزیر داخلہ احسن اقبال کی سربراہی میں قائم کی جائے گی اور ن لیگ رمضان میں ورکرز کنوینشن منعقد کرے گی۔

نیب کا اعلامیہ
نیب اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ ‘بھارتی حکومت کے سرکاری خزانے میں 4.9 ارب ڈالر کی خطیر رقم بھجوائی گئی، جس سے بھارتی حکومت کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا اور اس اقدام سے پاکستان کو نقصان ہوا’۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ ‘میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ بات ورلڈ بینک مائیگریشن اینڈ ریمیٹنس بک 2016 میں موجود ہے’۔


متعلقہ خبریں