میرے رب کے ہاں دیر ہے اندھیر نہیں

قومی آواز

2022عالمی آرٹیکلز27مارچ

ناشر۔ ذوھیر عباس
تحریر ۔ سہیل چیمہ ۔ نیو یارک

کرونا وائرس کی بیماری جو ھے وہ زندگی کی ایک خوفناک اور بدترین بیماریوں میں سے ایک ھے۔۔۔۔یہ ایک نامعلوم صورتحال ھے اور اس کو حل بھی نامعلوم اعمال سے کرنا پڑیگا۔۔۔۔اگر سب نے ھوش کے ناخن نہیں لیے تو لاکھوں کروڑوں مرجائیں گے. ۔۔۔۔۔امپیریل کالج آف لندن کی رپورٹ ھے کہ اگر کوئ ایکشن نہی لیا گیا تو 2.2 ملین امریکی مرجائیں گے۔۔۔۔۔کم سےکم بھی 1.2 ملین لوگ مریں گے.
اگر اس بیماری کو بے قابو رھنے دیا جاے تو موجودہ ھسپتال کی جو امریکہ میں صلاحیت ھے وہ 30 گنا زیادہ بھر جاے گی۔۔۔ اگر اس کو لاک ڈاون سے کنٹرول بھی کرلیا تو ہسپتال آٹھ گنا اپنی صلاحیت سے ذیادہ بھریں گے۔۔۔
اب آتے ھیں لاک ڈاون کے نقصانات ۔۔۔۔گولڈمین سیکس ، دنیا کا سب سے بڑا انویسٹمنٹ بینک کہتا ھے کہ امریکہ کی اکانومی 24 فیصد نقصان ھوگا، یعنی 5 ٹریلین ڈالر اور روزانہ کا 14 بلین ڈالرز کا اکانومی کو دھچکہ ۔۔۔۔سب سے بڑا مسلہ اس لاک ڈاون کا یہ ھے کہ اس سے بھی انسانی جان کا نقصان ھوگا۔۔..نیویارک کے آفس آف مینجمنٹ نے امریکہ کی انسانی جان کی قیمت 8 ملین رکھی ھے۔ ۔۔تو اس حساب سے اگر روزانہ اکانومی کو 14 بلین ڈالرز کا نقصان ھورھا ھے تو اس کا مطلب 1750 شماریاتی زندگی کا نقصان ۔۔۔۔کیونکہ جب اکانومی روزانہ کا 14 بلین ڈالر پیدا نہی کرے گی تو یہ پیسہ عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ نہی ھوگا، مریضوں کو کئیر نہی ملے گی، ڈیپریشن سے خودکشی میں اصافہ ھوگا۔۔۔وغیرہ وغیرہ۔۔۔
دوسری طرف دوسری جنگ عظیم میں روزانہ 220 انسانی جانوں کا نقصان ھوا، مگر یہاں روزانہ اکانومی کے شٹ ڈاون سے 1750 شماریاتی ذندگیاں جائیں گی۔۔۔ اور ھاں یہ تخمینہ صرف امریکہ کا ھے جو دنیا کی صرف پانچ فیصد آبادی ھے اور دنیا کی GDP میں 15 فیصد ھے. اس وقت دنیا میں روزانہ 100 بلین ڈالرز کا نقصان ھورھا ۔۔۔اس سے آپ شماریاتی زندگی کا خود حساب کتاب کرسکتے ھیں۔۔۔
باٹم لائین، جیسے انگریزی کا محاورہ ھے
بھاڑ میں جاؤ 

یہ خطرناک صورتحال صرف اس وقت تبدیل ہوسکتی ھے جب تک ویکسین نہیں ایجاد ھوتی۔ یا کوئ دوا جس پر ٹرائیل جارھی ھیں، وہ نقشہ بدل دے۔  چلتے چلتے حوصلہ افزا بات یہ ھے، اس وقت دنیا کے تمام ٹاپ سائنسدان، مالیاتی ادارے، حکومتیں، سب کی ایک ھی ترجیع ھے، اس وائرس کو شکست انسان نے اب تک جس چیز کا عزم کیا، اسے اس کے مقصد میں کامیابی ملی ھے۔

جو گہرے سمندروں میں آبی حیات کو پال سکتا ہے بھلا وہ کسطرح سے آج کی اس صورتحال سے غافل رہ سکتا ہے ہمارا ایمان ہی دراصل اس سارے کھیل کی چابی ہے کیونکہ میرے رب کے ہاں دیر صرف تمھارا ایمان چیک کرنے کیلئیے ہے خالق کائنات کے ہاں اندھیر نہیں ۔


متعلقہ خبریں