پانی کا زیادہ استعمال بھی صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے

انسانی جسم کو پانی کی مقررہ مقدار کی ضرورت ہوتی ہے اور ماہرین صحت کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ گرمیوں میں جسم کے درجہ حرارت کو برقرار رکھنے کے لیے پانی کا استعمال انتہائی اہم ہے لیکن ایک اہم سوال یہ بھی ہے کہ روزانہ جسم کو پانی کی کتنی مقدار کی ضرورت ہوتی ہے اور ضرورت سے زیادہ پانی پینا صحت کے لیے کس حد تک نقصان دہ ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ روزانہ اتنی مقدار میں پانی پینا چاہیے جتنی جسم کو ضرورت ہوتی ہے کیونکہ جس طرح پانی کی کمی نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے بالکل اسی طرح پانی کی زیادتی بھی انتہائی نقصان دہ ہوسکتی ہے لہٰذا زیادہ پانی پینے کے حوالے سے کچھ نقصانات بھی ہیں جن سے ا?پ کو ا?گاہ کیا جارہا ہے۔
پانی کی زیادتی گردوں کے لیے نقصان دہ:
انتہائی زیادہ پانی کا استعمال گردوں کے لیے نقصان دہ ہوسکتا ہے کیونکہ جب ا?پ حد سے زیادہ پانی کا استعمال کریں گے تو گردوں کو زیادہ کام کرنا پڑے گا جس سے گردوں کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہوتا ہے۔
پانی کی زیادتی سے دل پر دباو¿ کا خدشہ:
پانی کا استعمال جہاں طبی ماہرین صحت کے لیے ضروری قرار دیتے ہیں وہیں ان کاکہنا ہے کہ پانی کی مناسب مقدار استعمال کی جائے کیونکہ زیادہ پانی استعمال کرنے سے خون کا حجم بڑھ جاتا ہے جس کے باعث دل اور خون کی نالیوں پر دباو¿ بڑھ جاتا ہے۔
اہم معدنیات کا ضیاع:
حد سے زیادہ پانی کا استعمال جسم میں موجود اہم اور ضروری معدنیات کے جسم سے خارج کی صورت میں سامنے ا?تاہے لہٰذا پانی کی مناسب مقدار استعمال کی جائے۔
زیادہ پانی پینے کے خون کی گردش پر اثرات:
انسانی جسم انتہائی زیادہ پانی کی مقدار کو کنٹرول کرنے سے قاصر ہوتا ہے لہٰذا زیادہ پانی نظام خون کے لیے خطرناک ہوسکتا ہے جس کی وجہ سے سر درد اور متلی سمیت پٹھوں میں درد کی وجہ بنتا ہے۔
طبی ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ پانی کی ضرورت ہر فرد کی عمر، جنس، قد، وزن اور روزمرہ کے معمولات پر منحصر ہوتی ہے لہٰذا کسی دوسرے کی زیادہ پانی پینے کی عادت کو نہیں اپنانا چاہیے۔