نومبر 04، 2018 برطانوی اخبار دی گارڈین کےمطابق ملازمین کے احتجاج کا آغاز ٹوکیو سے صبح 11 بج کر 10 منٹ پر ہوا جس کے بعد دیگر مقامات پر بھی ملازمین کی جانب سے کام چھوڑنے کا سلسلہ شروع ہوا۔ ٹوئٹر پر گردش کرنے والی تصاویر میں گوگل کے سنگاپور، زیورخ، لندن، ڈبلن اور دیگر شہروں میں ملازمین کو کام چھوڑ کر دفاتر سے باہر نکلتے دیکھا گیا۔ بھارت میں بھی گوگل ملازمین نے دیگر ممالک کی طرح احتجاج میں حصہ لیا ہے۔ ملازمین کا احتجاج جسے ‘دی واک آؤٹ فار رئیل چینج’ کا نام دیا گیا ہے،کا آغاز اس وقت ہوا جب گوگل نے انڈرائیڈ کے خالق اینڈی روبن کو جنسی ہراس کے الزامات کے باوجود 9کروڑ ڈالر کا ایگزٹ پیکج دیا گیا ہے۔
قومی آواز
ایشیا اور یورپ میں گوگل کے ہزاروں ملازمین کمپنی میں جنسی ہراس کے واقعات کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کام چھوڑ دیا۔