سڈنی (قومی آواز….مانیٹرنگ ڈیسک) آسٹریلوی سرجنوں نے کار ایکسیڈنٹ میں سر پر چوٹ لگنے کے بعد کوما میں چلنے جانے والے مقامی نوجوان بین میکموہن کے ہوش میں آنے کے بعد روانی سے چینی زبان بولنے کے معاملے کو قدرت کا راز قرار دے دیا۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ وہ اس بات کی کوئی سائنسی یا طبی توجیہ نہیں پیش کر سکتے۔ یہ ایک معمہ ہے اور کروڑوں کیسوں میں سے ایک آدھ بار ہی ایسا معاملہ رونما ہوتا ہے جس میں کوما میں جا کر ہوش میں آنے والا فرد دماغی اعتبار سے ایسا ہو جاتا ہے کہ اس کی وضاحت کرنا مشکل ہوتی ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ ایسا کیس ہے کہ جس نے طبی محققوں کو چکرا کر رکھ دیا ہے کیونکہ انگریزی اور دیگر زبانیں عمومی طور پر سیکھنا آسان ہے لیکن چینی زبان ”مینڈرین“ کے 274سے زیادہ حروف ابجد اور مشکل جوڑ اس زبان کو سیکھنے کے حوالے سے بہت مشکل بناتے ہیں‘ جس کا اعتراف عالمی لسانی ماہرین بھی کرتے ہیں لیکن آسٹریلوی نوجوان بین میکموہن کے حوالے سے یہ بات حیران کن ہے کہ اس نے اگرچہ بچپن میں چین کی معاشرت کے بارے میں کافی کچھ پڑھا ہوا تھا لیکن اس نے کبھی چین کا دورہ نہیں کیا اور نہ ہی چینی زبان سیکھنے کی کوشش کی تھی‘ البتہ اس کا ارادہ ضرور تھا کہ وہ چین جائے اور میڈرین زبان سیکھے‘ تاہم اس سے قبل ہی اس کا 2012ءمیں کار ایکسیڈنٹ ہو گیا اور وہ ایک ہفتے تک زندگی و موت کی کشمکش میں مبتلا رہا۔ ہوش میں آنے کے بعد حیرت انگیز طور پر وہ اہل زبان کی طرح مینڈرین بول رہا تھا۔ ناقابل یقین توجیہ امر یہ بھی ہے کہ وہ چینی زبان کے محاورے بھی سیکھ چکا ہے جبکہ اپنی مادری زبان انگریزی کو وہ یکسر بھول چکا ہے۔ دو روز قبل ایک ریالٹی شو میں اس نے روانی سے مینڈرین بول کر چینی شرکاءکو حیرت میں ڈال دیا۔ آسٹریلوی میڈیا کے مطابق کوما میں جا کر چینی زبان سیکھنے والے نوجوان بین نے ایک ٹی وی ریالٹی شو میں چینی باشندوں کی جانب سے کئے جانے والے مشکل سوالات کے جواب چینی زبان میں دے کر سب کو حیران کر دیا ہے۔ اسی شو میں بین میکموہن کو ایک چینی دوشیزہ فینگ گواﺅ‘ جو پیشے کے لحاظ سے وکیل ہے‘ نے پروپوز کیا۔ فینگ کی پیشکش قبول کرتے ہوئے بین نے اس سے منگنی کر لی ہے اور اعلان کیا ہے کہ یہ رشتہ اس کی چین سے محبت کا ثبوت ہے۔ آسٹریلوی میڈیا نے بتایا ہے کہ میلبورن کے رہائشی میکموہن کے والدین کا کہنا ہے کہ وہ بچپن سے ہی چینی طرز معاشرت اور زبان میں دلچسپی رکھتا تھا۔ اس کا ارادہ تھا کہ تعلیم مکمل ہونے کے بعد وہ چین جائے گا اور میڈرین سیکھے گا۔ 2012ءمیں میکموہن کی کار کا ایکسیڈنٹ ہوگیا‘ جس میں اس کے سر پر شدید چوٹیں آئیں اور وہ 8دن تک کوما میں چلا گیا۔ انتہائی نگہداشت یونٹ میں زیرعلاج میکموہن کے معالجوں کا کہنا ہے کہ ان کی حیرت کی اس وقت انتہا نہیں رہی جب بین نے ہوش میں آ کر پہلا جملہ ہی مینڈرین زبان کا بولا جو کسی کو سمجھ میں نہیں آیا‘ بعدازاں جب ایک چینی مترجم کی خدمات حاصل کی گئیں تو پتہ چلا کہ بین اب چبنی زبان پر مکمل عبور حاصل کر چکا ہے‘ لیکن بدقسمتی سے اپنی مادری زبان انگریزی بھول چکا ہے۔ آسٹریلین براڈ کاسٹنگ کارپوریشن کو ایک انٹرویو میں میکموہن کا کہنا تھا کہ تعلیم مکمل کرنے کے بعد اس نے بیجنگ شفٹ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ بین کا مزید کہنا تھا کہ چینی زبان کی خداداد صلاحیت سے وہ دونوں ممالک کے نوجوانوں کے درمیان ثقافتی تعلقات کو مضبوط کرے گا اور اس حوالے سے ایک ادارے کا قیام عمل میں لائے گا۔ واضح رہے کہ ریالٹی شو کی انتظامیہ کی جانب سے بین میکموہن کو اس کی چینی منگیتر کے ساتھ مالدیپ کے دورہ کیلئے فضائی سفر کے ٹکٹ اور ہوٹلنگ کے اخراجات دیئے جا چکے ہیں اور رواں ماہ ہی میں یہ جوڑا مالدیپ روانہ ہو جائے گا۔