March 23, 2017 آصف زرداری نے ’نجی چینل‘ کے پروگرام میں خصوصی انٹرویو میں میزبان سے گفتگو کرتے ہوئے ایک بار پھر کہا کہ انہوں نے انتخابی نتائج تسلیم نہ کرنے کے باوجود جمہوریت کی حمایت کی، اگر وہ حلف نہیں لیتے تو کوئی اور آ جاتا، بلا آجاتا جو کہہ دیتا کہ تم لوگوں سے جمہوریت نہیں چلتی ۔ سابق صدر آصف زرداری بولے تو کھل کر بولے، بہت سے معاملات پر خاموشی توڑ دی، انہوں نے سیاسی شکار اور اس کے گھونسلے کے بارے میں بھی ایک بار پھر اپنی بات دہرائی۔ سابق صدر نے اپنے انٹرویو میں حسین حقانی کے حالیہ بیانات سے بھی اظہار لاتعلقی کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پاکستان مخالف باتوں سے متفق نہیں، ان سے جو کام لینا تھا وہ لے لیا ۔ ایان علی کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر آصف زرادری بولے سب ان کو بدنام کرنے کے طریقے ہیں، ان کا اس معاملے سے کوئی تعلق نہیں۔ ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ جاری نہ کرنے کو انہوں نے اسے پارلیمنٹ اور اسٹیبلشمنٹ کا فیصلہ قرار دیا اور کہا کہ موجودہ حکومت جاری کر دے، انہیں کوئی اعتراض نہیں۔ سابق صدر آصف زرداری نے اپنے انٹرویو میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا، جب پروگرام کے میزبان نے ان سے کہا کہ شیخ رشید نے کل آصف زرداری اور نواز شریف کو ایک دوسرے کی انشورنس پالیسی قرار دیا ہے۔ جس پر آصف زرداری نے کہا کہ صدارت کے دور میں ایک بار شیخ رشید نے ان کے ساتھ کھانا کھایا تھا، شاید کھانے میں نمک کم تھا۔
قومی آواز اسلام آباد : سابق صدر آصف زرداری نے حکومت کو آنکھیں دکھا دیں، انہوں نے کہا ہے کہ وہ حکومت اور وزیروں کو دھمکی دے رہے ہیں کہ کہیں ایسا نہ ہو جیسے سیف الرحمان ان کے پیروں پر گرے تھے، ان میں سے کسی کو گرنا پڑے۔